Maktaba Wahhabi

157 - 545
ہے، جس کا وزن معلوم نہیں ان دونوں کو آپس میں لینا دینا درست نہیں الایہ کہ دس کلو دے کر اُس کی ڈھیری سے دس کلو وزن کر کے لے لیے جائیں اگر کم پڑیں تو اس سے مزید لیے جائیں اور اگر بڑھ جائیں تو اسے واپس کرد یے جائیں۔ چنانچہ حضرت جابر بن عبد اللہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ: 2۔((نَهَى رَسُولُ اللّٰهِ صَلَّى اللّٰهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ بَيْعِ الصُّبْرَةِ مِنْ التَّمْرِ لَا يُعْلَمُ مَكِيْلَتُهَا بِاْلكَيْلِ الْمُسَمَّى مِنَ التَّمْرِ)) [1] ”رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کھجوروں کے پاس اس ڈھیر کی خریدو فرخت سے منع فرمایا کہ جس کا وزن یا پیمانہ معلوم نہ ہو اور اسے کھجوروں کے معین ماپ تول سے سودے میں لیا دیا جا رہا ہو۔“ 3۔ اسی طرح خشک کھجور یا خشک انگور (کشمش) کے بدلے میں اُس کی ایسی ترجنس لینا جو سودے کے وقت موجود نہ ہو یعنی ابھی درختوں پر لگی ہو، اُس کا لین دین بھی ناجائز اور سُود کے زُمرے میں داخل ہے۔ چنانچہ حدیث پاک میں وارد ہے حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: 4۔(( لَا تَبِيعُوا الذَّهَبَ بِالذَّهَبِ إِلَّا مِثْلًا بِمِثْلٍ ، وَلَا تُشِفُّوا بَعْضُهَا عَلَى بَعْضٍ ، وَلَا تَبِيعُوا الْوَرِقَ بِالْوَرِقِ إِلَّا مِثْلًا بِمِثْلٍ ، وَلَا تُشِفُّوا بَعْضُهَا عَلَى بَعْضٍ ، وَلَا تَبِيعُوا مِنْهَا غَائِبًا بِنَاجِزٍ)) [2]
Flag Counter