Maktaba Wahhabi

182 - 202
یاد کر رہے ہیں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کون وہی جنکی آنکھوں میں سفیدی ہے؟گھبرا گئیں کہنے لگیں نہیں اُن کی آنکھوں میں تو سفیدی نہیں ہے۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کیوں نہیں اُن کی آنکھوں میں تو سفیدی ہے۔انہوں نے کہا اللہ کی قسم!ایسا نہیں ہے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا! کوئی بھی شخص ایسا نہیں ہوتا جس کی آنکھوں میں سفیدی نہ ہو۔[1] ایک اور مرتبہ اُمِ ایمن رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئیں اور کہنے لگیں اے للہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم دعا کیجیے کہ اللہ مجھے جنت میں داخل کر دے۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا! جنت میں تو بوڑھی عورت نہیں جائے گی۔راوی کہتے ہیں کہ وہ روتی ہوئی واپس جانے لگیں تو رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:انہیں یہ بتا دو کہ وہ بڑھاپے کی حالت میں جنت میں داخل نہیں ہوں گی بلکہ اللہ تعالیٰ اُن کو کنواری بنا کر جنت میں داخل کرے گا۔[2] لہٰذا مزاح میں جھوٹ شامل نہیں ہوناچاہیے،کسی کی دل آزاری نہیں ہونی چاہیے،کسی کی تذلیل نہ ہو بلکہ اس کا مقصد دوسروں کی خوشی ہو۔اِن آداب کے ساتھ رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے مذاق کرنا ثابت ہے اور ایسا مذاق ہی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے امتیوں کو کرنا چاہیے۔ مبارک باد دینے کے آداب: کسی بھی مسلمان کو مبارک باد پیش کرنا اس کے ساتھ نیکی کا برتاؤ کرنا، اس کی خوشی میں شامل ہونا انتہائی نیکی کا کام ہے۔ حضرت عبد اللہ بن عباس کی روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ فرائض کے بعد اللہ کے ہاں محبوب ترین عمل یہ ہے کہ کوئی شخص مسلمان کو خوش کر دے۔‘‘ [3] رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو شخص اپنے مسلمان بھائی کو خوشی عطا کرے، اس کی
Flag Counter