Maktaba Wahhabi

87 - 202
اخلاقی تربیت اس باب کا موضوع اخلاقی تربیت ہے۔ اس تربیت کی بنیادبھی دین اور عقیدہ ہی بنے گا کیونکہ عقیدہ کی بنیاد پر ہی انسان کے اعمال ہوتے ہیں ۔ ایک مسلمان کا عقیدہ ہے اللہ تعالیٰ مجھے دیکھ رہا ہےاور میرے ہر عمل کا حساب ہو گا۔ میں نے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی فرماں برداری کرنی ہے۔ میں نے اللہ کو ناراض نہیں کرنااور ایک مسلمان کی زندگی گزارنی ہے۔ یہ عقیدہ ایک مسلمان کو سکھایا جاتا ہے۔ اس عقیدے کے بعد اس کے اعمال کا رُخ اسی عقیدے کی طرف ہوتا ہے جبکہ اگر کسی شخص کو یہ عقیدہ بتایا ہی نہ جائے یا صرف بتایا جائے ذہن نشین نہ کروایا جائے تو نتائج پھر وہی نکلتے ہیں جو آج ہمارے معاشرے میں نکل رہے ہیں ۔ یورپ کا معاشرہ دیکھ لیں وہاں حلال و حرام کا تصور نہیں ہے۔ نہ مالیات میں نہ اخلاقیات میں نہ جنس کے معاملے میں ۔اُن کے ہاں social lifeمیں قانون کی پیروی کا تصور موجود ہے۔ یہ اُن کی بڑی (Achievement)ے کہ انہوں نے قانون کی پیروی کو بڑی اہمیت دے لی ہے۔ لیکن ہوتا یہ ہے کہ چونکہ اُن کے ہاں کوئی دین ؍عقیدہ بنیاد نہیں ہے اس لیے وہ سوشل لائف میں تو بڑے دیانتدار ہیں لیکن جہاں اُن کا معاملہ کسی کمزور کے ساتھ پڑتا ہے وہاں وہ اس کے ساتھ پوری زیادتی کرتے ہیں ۔ اپنے ممالک میں وہ غداری نہیں کرتے مگر جب مسلمان ممالک کے ساتھ ان کا معاملہ ہوتا ہے تو نہ اُن کو انسانیت یاد رہتی ہے، نہ سچ بولنا ،نہ دیانت داری یاد رہتی ہے۔
Flag Counter