ایمانی تربیت
بنیادی عقائد سکھائیں
ایمانی تربیت سے مقصود یہ ہے کہ بچے کو جب شعور آجائے اس کو ایمان کی بنیادی باتیں اور اصول سمجھائے جائیں ۔ سمجھدار ہونے پر اس کو ارکان اسلام کا عادی بنائیں ۔ جب تھوڑا بڑا ہو جائے تو اس شریعت کے بنیادی اصولوں کی تعلیم دی جائے۔ ایمان کی بنیادی باتوں سے مراد عقیدہ ہے۔ جیسے اللہ پر ایمان ، فرشتوں پر ایمان ، رسولوں پر ایمان ، کتابوں پر ایمان ، جنت و دوزخ پر ایمان۔ اور ارکان اسلام سے مراد نماز ، زکوۃ ، روزہ،حج وغیرہ ہیں ۔
شریعت کے بنیادی اصولوں سے مراد ہر وہ چیز ہے ۔جو اسلامی تعلیمات اور اسلامی تہذیب سے تعلق رکھتی ہے۔ اس کے لیے ہمیں شریعت سے رہنمائی ملتی ہے۔
سب سے پہلے لاالہ الا اللہ سکھائیں
حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’بچوں کو سب سے پہلے لا الہ الا اللہ سکھاؤ‘‘[1]
حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ’’اللہ کی اطاعت کرو اور اللہ کی نافرمانی بچو اور اپنی اولاد کو احکامات پر عمل کرنے اور جن چیزوں سے روکا گیا ہے ان سے رکنے کا حکم دو۔ اس لیے کہ یہ تمھارے اور ان کے لیے آگ سے بچنے کا ذریعہ ہے۔‘‘ اس حدیث کی عملی شکل کیا ہے؟ وہ بھی حدیث میں آتی ہے۔
|