رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے ہی انہوں نے تربیت حاصل کی رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس اونٹ آ کر شکایت کرتاکہ میرا مالک کھانے کو کم دیتا ہے اور کام زیادہ لیتا ہے۔
حضرت عمر رضی اللہ عنہ حالانکہ بہت سخت گیر انسان تھے مگر جب اسلام قبول کیا تو انہوں نے رحم کے چشمے بہا دیے۔ وہی حضرت عمر رضی اللہ عنہ اللہ کے سامنے اپنے آپ کو اس بات کا مسئول سمجھتے تھے کہ اگر فرات کے کنارے ایک کتا بھی بھوکا پیاسا مر گیا۔ اسی طرح حضرت عمر کو یہ بھی فکر ہوتی تھی کہ عراق کے دور دراز کے علاقے میں ایک خچر اس لیے ٹھوکر کھا کر گر پڑا تھا کہ عمر رضی اللہ عنہ نے اس کے لیے پختہ راستہ نہ بنایا ہوا تھا۔تو وہ اللہ کے ہاں جوابدہ ہوں گے۔
مسلم ممالک میں آج بھی بہت سے اوقاف ہوتے ہیں جن میں غریب غرباء کو بہت سی سہولیات ملتی ہیں ۔
(3) ایثار و قربانی:
ایثار ایک ایسا نفسیاتی احساس ہے جس کا نتیجہ یہ ہوتا ہے کہ انسان اپنے مفادات میں دوسروں کو اپنے اوپر ترجیح دے دیتا ہے۔ ایثار ایک نہایت شاندار صفت ہے اور اگر اس کا مقصد اللہ کی رضا ہو تو یہ ایک مومن کا تزکیہ نفس کر دیتی ہے۔انسان کے اندر سے لالچ ، خودغرضی،حرص، بغض، حسد اور انتقام ان تمام چیزوں کو ختم کر دیتی ہے۔اللہ نے اسی صفت کے لیے قرآن میں انصار کی تعریف کی۔
اور وہ (مال) ان کے لیے بھی ہے کہ جنہوں نے ان سے پہلے (مدینہ میں ) گھر اور ایمان حاصل کر رکھا ہے، جو ان کے پاس وطن چھوڑ کر آتا ہے اس سے محبت کرتے ہیں ، اور اپنے سینوں میں اس کی نسبت کوئی خلش نہیں پاتے جو مہاجرین کو دیا جائے، اور وہ اپنی جانوں پر ترجیح دیتے ہیں اگرچہ ان پر فاقہ ہو، اور جو اپنے نفس کے لالچ سے بچایا جائے پس وہی لوگ کامیاب ہیں ۔ (الحشر : 9)
انصارنے مہاجرین کو اپنا سب کچھ دینے کا عزم کیا یہاں تک کہ اگر کسی کی 2 بیویاں
|