Maktaba Wahhabi

68 - 202
جسمانی تربیت بچوں کی جسمانی تربیت تو ہر کوئی کرتا ہے۔ یہاں تک کہ جانوربھی۔چڑیا اپنے بچوں کے منہ میں چو گا ڈال رہی ہوتی ہے۔اور شیرنی اپنے بچوں کو شکار کرنا سکھاتی ہے۔ کیونکہ اللہ نے مامتا کا جذبہ ہر مادہ میں رکھا ہے کیونکہ ا س نے یہ دنیا چلانی ہے ایک مسلمان اللہ کے احکامات کی روشنی میں یہ ذمہ داری سرانجام دے گا۔ آیئے اہم ہدایات دیکھتے ہیں 1:… بیوی بچوں کے اخراجات قوام پر واجب ہیں ۔ اسی وجہ اس کو گھر کا نگران بنایا گیا ہے۔ اسے چاہیے کہ گھر والوں کے لیے اپنی استطاعت کے مطابق قابل رہائش مکان ، قابل استعمال لباس، صحتمند خوراک کا انتظام کرے یہ اس کی پہلی ذمہ داری ہے۔ ﴿وَ عَلَى الْمَوْلُوْدِ لَهٗ رِزْقُهُنَّ وَ كِسْوَتُهُنَّ بِالْمَعْرُوْفِ ﴾ (البقرۃ : 233) ’’باپ پر بچے کا اور اس کی ماں کا معروف کے مطابق رزق اور لباس فرض ہے۔‘‘ ایک حدیث زیادہ واضح ہے: ایک دینار جو تم اللہ کے راستے میں خرچ کرو ، ایک دینار جوتم غلام آزاد کرنے کے لیے خرچ کرو، ایک دینار جو تم کسی مسکین و غریب پر خرچ کرو، ایک دینار جو تم اپنے گھر والوں پر خرچ کروسب سے زیادہ اجر اس دینار کا ہوگا جو تم اپنے گھر والوں پر خرچ کروگے۔[1] کیونکہ یہ فرض ہے۔ باقی جگہ خرچ کرنا بہت بڑی نیکی ہے۔ لیکن نفل ہے۔ گھر والوں پر قدرت کے باوجود تنگی کرے۔ گنہگار ہوگا۔ یہ حق تلفی ہے۔
Flag Counter