Maktaba Wahhabi

45 - 202
سہولت باقی نہ رہے گی۔ہم لوگ بچے کو تیسرے مہینے سے cereals شروع کروا دیتے ہیں ۔ آہستہ آہستہ دودھ کی ایک یا دو Feed کم کر دیں اور Cereals کی Feedزیادہ کر دیں ۔ چھٹے مہینے میں چاول بھی کھلانے شروع کر دیں ۔ جب اناج کی مقدار دودھ سے زیادہ ہو۔تو یہ اجازت باقی نہیں رہتی۔ لیکن جب بچے کی غالب خوراک دودھ ہوتو یہ سہولت ملے گی۔مثال کے طور پر دو فیڈرز اور cerealsمیں بھی دودھ ہے۔ وہی غالب خوراک ہے۔ لیکن اگر ایسا کر لیں کہ صبح کو روٹی درمیان میں پھل دے دیا اور 2 بار دودھ دے دیا۔ تو تین بار دوسری چیزیں دیں اس کا مطلب دودھ کم ہے۔ اور اناج زیادہ ہے۔جب بچہ اناج زیادہ کھانے لگتا ہے تو پیشاب میں بو زیادہ ہونے لگتی ہے۔جبکہ بچی کے پیشاب کو پہلے دن سے دھویا جائے گا۔اس کی وجہ یہ ہے کہ بچی کے پیشاب میں کثافت زیادہ ہوتی ہے۔وہ زیادہ Thickہوتا ہے اس وجہ سے بچی کے پیشاب کو پہلے دن سے دھویا جائے گا۔ آپ نے خود دیکھا ہو گا جب بچی پیدا ہوتی ہے تو پہلے دن ہی سے اس کی شرم گاہ سے سفید سفید رطوبت نکل رہی ہوتی ہے۔ اس سے اندازہ ہوتا ہے کہ پیشاب میں لڑکے کی نسبت کثافت زیادہ ہے۔ اس لیے دھونے کا حکم ہے۔ لڑکی کو حیض اور نفاس بھی آنا ہوتا ہے۔یہ نہ سمجھ لیجیے کہ لڑکی ہونے کی وجہ سے یہ حکم ہے۔ بچے کی تھوک بچوں کا جو لعاب دہن ہے یا بعض اوقات بچے قے کر دیتے ہیں یہ ناپاک نہیں ہوتی۔ ان کے ساتھ انسان کراہت محسوس کرے تو الگ بات ہے۔ مگر سچی بات ہے کہ ماؤں کو اس سے بھی کراہت محسوس نہیں ہوتی۔ماؤں کا اللہ نے ایسا دل بنایا ہوتا ہےکہ ان کی رالیں بھی اچھی لگتی ہیں اور پوٹیاں بھی ناگوار ی کے بغیر صاف کر لیتی ہیں ۔ بہر حال بچے کی تھوک اور قے ناپاک نہیں ہوتی۔ اگر یہ آپ کے کپڑوں پر لگی بھی رہ جائے تو طہارت کے نقطہ نظر سے کوئی مسئلہ نہیں ۔
Flag Counter