امام بخاری حضرت زاریع رضی اللہ عنہ سے روایت کرتے ہیں جو وفد عبدالقیس کے ساتھ تھے وہ فرماتے ہیں جب ہم مدینہ آئےتو جلدی جلدی کجاوے سے اتر کر رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے دستِ مبارک اور پاؤں مبارک کو چومنے لگ پڑے۔یہ سنت بعد میں بھی رہی کہ صحابہ احترام میں دست بوسی اور قدم بوسی کرتے تھے۔
حضرت زیدبن ثابت رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے حضرت علی رضی اللہ عنہ کو حضرت عباس رضی اللہ عنہ کے ہاتھ اور پاؤں چومتے ہوے دیکھا ہے۔ حضرت زید بن ثابت رضی اللہ عنہ کے پاس سواری کے لیئے ایک جانور لا یا گیا حضرت عبدااللہ بن عباس رضی اللہ عنہ نے پا لان پکڑ لیا۔تو حضرت زید رضی اللہ عنہ نے کہا اے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے چچا زاد بھائی آپ ایک طرف ہو جائیے تو حضرت عبدااللہ بن عباس رضی اللہ عنہ نے کہاکہ ہمیں اپنے بڑوں اور علما ء کے ساتھ یہی سلوک کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔ حضرت زید رضی اللہ عنہ نے فرمایا آپ مجھے اپنا ہاتھ دیجیے انہوں نے اپنا پاتھ بڑھایا تو حضرت زید رضی اللہ عنہ نے ان کا ہاتھ چوما اور کہا ہمیں رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے اہلِ بیت کے ساتھ اِس طرح کے برتاؤ کا حکم دیا گیا ہے۔لہٰذا بچوں کو بڑوں کا اس طرح احترام کرنا چاہیے زش۔
عمومی معا شرتی آداب کا خیال رکھنا:
1: کھانے پینے کے آداب۔
2: سلام کے آداب۔
3: گھروں میں جانے کے لیئے اجازت طلب کرنے کے آداب۔
4: مجلس کے آداب۔
5: گفتگو کے آداب۔
6: مذاق کے آداب۔
7: مبارک باد کے آداب
8: عیادت کے آداب۔
|