Maktaba Wahhabi

100 - 202
’’جو کوئی کسی قوم کی مشابہت کرتا ہے وہ انہیں میں سے ہوجاتا ہے۔‘‘[1] جو چیزیں جائز ہیں وہ ہیں : (1) مفید علم حاصل کرنا: مثلاً میڈیکل میں (Specialization)کرلی، انجینئرنگ، الیکٹرونکس کا علم، وغیرہ یہ سارا علم لے سکتے ہیں کیونکہ اس کے جواز کے لیے یہ حدیث موجود ہے۔ ’’حکمت مومن کی گمشدہ چیز ہے وہ اس کو جہاں بھی پالے وہ اس کا حق دار ہے۔‘‘ [2] لہٰذا جدید علم، جدید ایجادات، جدید ٹیکنالوجی جو یہاں نہیں ہے وہ اُن سے حاصل کرسکتے ہیں ۔ اس کے جواز کی ایک اور دلیل ہے، قرآن میں ہے : ’’اُن کے لیے تیاری کرو جتنی تم کرسکتے ہو۔‘‘ (الانفال : 60) تو جنگی تیاری کرنا بھی صحیح ہے۔ میزائل، ٹینک وغیرہ سب لے سکتے ہیں ۔ او رحرام میں ، اُن کے طور طریقے، اُن کا کھانا پینا، سونا اٹھنا، بیٹھنا، فیشن ہیں ۔ اصل بات یہ ہے کہ ایک زبان جب آتی ہے تو وہ پورا کلچر ساتھ لاتی ہے او رایک کورس جب آتا ہے تو وہ بھی کلچر لے کر آتا ہے۔ آکسفورڈ کیمبرج میں سارے آئیڈیاز یہود و نصاریٰ کے ہوتے ہیں ۔ تو ہمیں اُن کا عقیدہ، اُن کا رہن سہن، فیشن، لباس نہیں اپنانا بلکہ علم حاصل کرنا ہے۔ عیش و عشرت سے بچیں : اس کے علاوہ بچوں کو تنعم سے بچایا جائے۔ تنعم سےمراد ہے عیش و عشرت میں پڑنا۔ جب تک صحابہ جفاکش رہے، سادہ زندگی گزارنے والے، محنت کرنے والے رہے، تب تک بہترین دور باقی رہا۔ بعد میں اسلام کی حکومت تو قائم رہی مگر جو خیرالقرون کا دور تھا وہ صحابہ تک ہی باقی رہا۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے :
Flag Counter