مالش کروا لیں ۔
جس سے شادی کرنی ہو اس کی طرف دیکھنے کی اجازت:
1:… چونکہ اسلام ایک عملی مذہب ہے اس لیے وہ اجازت دیتا ہے کہ اس کو ایک نظر دیکھ لے۔ بلکہ ترغیب بھی ہے۔
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مغیرہ بن شعبہ کو فرمایا تھا:
’’تم اپنی منگیتر کو دیکھ لو اس کی وجہ سے تمہارے اس رشتے کو دوام ملے گا۔‘‘[1]
ایک حدیث میں ہے کہ ایک صحابی رضی اللہ عنہ نے شادی کا ارادہ کیا تو رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا : کیا تم نے اس کو دیکھ لیا ہے؟ اس نے کہا: نہیں ۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’تم نے دیکھ لینا تھا کیونکہ انصاری عورتوں کی آنکھوں میں کچھ ہوتا ہے۔‘‘[2]
منگیتر کو دیکھنے کے آداب:
1:… لڑکے کا لڑکی سے نکاح کرنے کا پکا ارادہ ہو۔
2:… لڑکی کے صرف چہرے اور ہاتھوں کو دیکھ سکتا ہے۔
3:… اور یہ دیکھنا محرم رشتوں کے درمیان ہو گا مثلاً لڑکی کے بھائی، باپ کے ساتھ۔
4:… وہ دونوں اکیلے نہیں مل سکتے۔ اس کی شریعت ممانعت کرتی ہے۔
’’تم میں سے کوئی آدمی کسی عورت کے ساتھ ہرگز تنہائی میں نہ ملے کیونکہ ان کے درمیان تیسرا شیطان ہوتا ہے۔‘‘[3]
5:… اس ملاقات میں وہ لڑکی سے ہاتھ نہیں ملا سکتا۔ اور نہ ہی چھو سکتا ہے کیونکہ غیر محرم سے مصافحہ کرنا حرام ہے۔
’’رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کبھی کسی عورت کے ہاتھ کو نہ چھوا۔‘‘
|