Maktaba Wahhabi

151 - 202
جو لوگ اللہ کی خاطر محبت کرتے تھے وہ قیامت کے دن نور کے بڑے بڑے منبروں پر بیٹھے ہوں گے۔اور انبیاء بھی ان پر رشک کریں گےاور پھر ان کو بتایا جائے گا کہ یہ وہ لوگ ہیں جو اللہ کی خاطر ایک دوسرے سے محبت کرتے تھے۔ مسلمانوں نے اخوت پر عمل کر کے بہت سی مثالیں چھوڑی ہیں ۔ حضرت معاویہ رضی اللہ عنہ نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کو 80 ہزار دینار بھیجے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا روزے میں تھیں اور پرانے کپڑے پہنے تھیں ۔ جب ان کو یہ رقم ملی تو انہوں نے اس رقم کو فقراء اور مساکین میں بانٹ دیا۔ اور اپنے لیے کچھ نہ رکھا۔یہ دینی اخوت تھی۔ حضرت عمر رضی اللہ عنہ کے دور میں ایک مرتبہ قحط پڑ گیا۔ایسے حالات میں ایک قافلہ شام سے آیا جو 1000 اونٹوں پر مشتمل تھا۔ ان پر مختلف قسم کا کھانے پینے کا سامان اور کپڑا لدا ہوا تھا۔ حضرت عثمان رضی اللہ عنہ کے پاس بہت سے تاجر آئے اور زیادہ نفع کی پیش کش کی کہ ہمارے ہاتھ بیچ دیں لیکن حضرت عثمان رضی اللہ عنہ نے ان سے کہا کہ میں نے یہ قافلہ اللہ کے ہاں فروخت کر دیا ہے۔ جو مجھے ایک درہم پر 700 درہم کا نفع دے گااور کہا اے تاجروں کی جماعت ! میں تمھیں اس بات کا گواہ بناتا ہوں کہ یہ پورا قافلہ اور اس میں گندم، آٹا ، گھی ، تیل اور جو کھانے پینے کی چیزیں ہیں یہ ساری میں نے مدینہ منورہ کے فقراء کو ہبہ کر دی ہیں ۔ (2) رحمت: رحمت نام ہے دوسروں کے درد و غم میں شریک ہونے کا۔ان کے غموں اور تکالیف میں آنسو بہانے کا اس کے علاوہ رحمت کے جذبے کے ساتھ ہی ایک مسلمان دوسرے مسلمان کو تکلیف پہنچانے سے دور رہتا ہے۔اور اس کو فائدہ پہنچانے کی کوشش کرتا ہے۔اخوت اور رحمت سے یہ دونوں جذبے پیدا ہوتے ہیں ۔رحم کرنا اللہ کی صفت ہے۔وہ خود بھی رحمٰن اور رحیم ہے۔ اور اسے وہی بندے محبوب ہیں جو دوسروں پر رحم کرتے ہیں ۔
Flag Counter