ہوئے جو کہ پانچویں خلیفہ راشد ہیں ۔
بچے کو سمجھائیں کہ تمام مسلمان آپس میں بھائی بھائی ہیں ۔ اور ان کا تعلق ایک جسم کی طرح ہے۔ اگر اس کے ایک حصّہ کو چوٹ آئے تو سارا جسم محسوس کرتا ہے۔ اخوت کا شعور انسان کے دل میں ہمدردی، ایثار ، محبت اور شفقت کے جذبات پیدا کرتا ہے۔ اور قدرت کے باوجود معاف کرنے کا پیغام دیتا ہے۔ اخوت کا احساس انسان کو اس بات پر مجبور کرتا ہے۔کے وہ لوگوں کو ذاتی طور پر نقصان نہ پہنچائیں اور ان کے مال ، جان، عزت کو خراب نہ کریں ۔
قرآن میں حکم ہے کہ:
﴿اِنَّمَا الْمُؤْمِنُوْنَ اِخْوَةٌ ﴾ (الحجرات : 10)
سورۃ آل عمران میں فرمایا کہ اللہ کی نعمت کو یاد کرو جب تم آپس میں دشمن تھےتو اللہ نے تمھارے درمیان الفت پیدا کر دی تو تم اس کی نعمت کے ساتھ بھائی بھائی بن گئے۔
بچے کو بتائیں کہ مسلمان کے آپس میں کیسے تعلقات ہونے چاہییں ۔
((لَا یُؤْمِنُ أَحَدُ کُم حَتَّی یُحِبُّ لِأَخِیہِ مَایُحِبُّ لِنَفسِہِ)) [1]
’’ تم میں سے کوئی اس وقت تک مومن نہیں ہو سکتا جب تک کہ وہ اپنے بھائی کے لیے وہ پسند نہ کرے جو وہ اپنے لیے پسند کرتا ہے۔‘‘
اس اخوت کا تعلق رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے ایمان کے ساتھ جوڑ دیا ہے۔ ایک مسلمان پابند ہے کہ وہ اخوت کا خیال رکھے۔ یہی ایمان کا تقاضا ہے۔
قیامت کے دن اللہ ان لوگوں کو عرش کے سائے تلے جگہ دے گا جو اللہ کی خاطر محبت کرتے تھے۔[2]
|