Maktaba Wahhabi

60 - 202
تربیت کے ذرائع بچہ تین طریقوں سے سیکھتا ہے: 1: تقلید 2: رہنمائی 3: تجربات بچہ جو دیکھتا ہے اس کی نقل کر لیتا ہے ۔یہ اس کی فطرت ہے۔ ہم دیکھتے ہیں کہ لڑکیاں عام طور پر اپنی ماں جیسی بننے کی کوشش کر رہی ہوتی ہیں ۔تین سال کی عمر میں کھیل رہی ہوتی ہیں تو پورا گھر بنا رہی ہوتی ہیں ۔ سکول سے بچے جو کچھ دیکھ کر رہے ہوتے ہیں وہی کچھ گھر آکر کرتے ہیں ۔ استاد بن جاتے ہیں وہی زبان بولتے ہیں جو ان کے استادبول رہے ہوتے ہیں اور بالکل وہی جملے کہہ رہے ہوتے ہیں جو انہوں نے سنے ہوتے ہیں ۔ ہم نے ان کی اس فطرت سے فائدہ اٹھانا ہے۔ خود اپنا اچھانمونہ پیش کریں تاکہ بچے آپ کی تقلید کریں ۔ ویسے بھی ماں باپ چونکہ زیادہ قریب ہوتے ہیں ۔ اللہ نے ان کے دل میں محبت ڈالی ہوتی ہے۔ بچہ ان کی شخصیت کو قابل تقلیدسمجھتا ہے۔ بچے کی دنیا اس کے ماں باپ ہی ہوتے ہیں ۔ وہ ان کو ناراض کرنا پسند نہیں کرتا اور وہ چاہتا ہے کہ وہ اچھا بنے اور والدین سے شاباش لے۔ تو اس جذبے سے فائدہ اٹھایئے۔ اپنا اچھا نمونہ ان کے سامنے رکھیں ۔ جیسا ان کو بنانا چاہتے ہیں ویسا ان کو خود بن کر دکھائیں ۔آپ چاہتے ہیں کہ آپ کا بچہ نمازی بنے تو پہلے آپ کو نمازی بنناپڑے گا۔ آپ چاہتی ہیں آپ کا بچہ جھوٹ نہ بولے پہلے آپ کو سچ بولنا پڑے گا۔ اگر آپ بچے کویہ سبق سکھائیں کہ بیٹا جھوٹ نہ بولا کرو ، اور آپ ہر وقت جھوٹ بول رہے ہوں یا ٹیلی فون پر آپ بچے کویہ سبق سکھائیں کہ ابو کہہ رہے ہیں کہ میں گھر پر نہیں ہوں ۔ اس طرح
Flag Counter