رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے پہلی مرتبہ تو یرحمك اللّٰه کہا اور دوسری بار بھی یرحمك اللّٰه کہا اور تیسری بار بھی یرحمك اللّٰه کہا اور پھر کہا: ان کو زکام ہو گیا ہے۔[1] 3 مرتبہ کے بعد جواب نہ دیں کیونکہ یہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت نہیں ہے۔
ہاں اس کو یہ دعا ضرور دے دیں اللہ تجھے صحت دے دے۔
5:… اجنبی جوان عورت اگر چھینکے تو اس کو یرحمك اللّٰه نہیں کہنا چاہیے۔ ہاں اگر کوئی بوڑھی عورت ہو تو اس پرکہا جائے یرحمك اللّٰه
6:… بعض اوقات انسان کو محفل میں بیٹھے ہوئے جمائی آ جاتی ہے۔ بخاری میں حدیث موجود ہے:’’اللہ تعالیٰ چھینک کو پسند کرتے ہیں اور جمائی کو ناپسند کرتے ہیں ۔‘‘[2]
حضرت ابو سعید خدری کی حدیث ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب تم میں سے کسی شخص کو جمائی آئے تو اسے اپنا ہاتھ منہ پر رکھ لینا چاہیے کیونکہ شیطان اس کے منہ کے اندر داخل ہو جاتا ہے۔[3]
یہ سارے قواعد پہلے خودسیکھے جائیں پھر بچے کو سکھائے جائیں ۔ تاکہ بچہ ماحول دیکھے اور پھر سیکھ جائے۔ ان آداب کے ساتھ رہے گا تو معاشرے میں عزت پائے گا۔
امر بالمعروف ونہی عن المنکر:
اس امت کے آخری دور کی اصلاح بھی ویسے ہی گی جیسے پہلے دور کی اصلاح ہوئی تھی۔
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا دور اور صحابہ کا دور اسوہ حسنہ ہے۔ حالات جتنے بھی مشکل ہوں ناامید نہ ہوں ۔ اپنے عزائم کو بلند رکھنا ہے۔ اور کوششوں کو تیز کرنا ہے۔ اس کے علاوہ اور کوئی طریقہ نہیں ہے جس کے ساتھ ہم اپنے معاشرے کی اصلاح کر سکیں ۔
’’تم بہترین امت ہو جو لوگوں کےلیے نکالی گئی ہو اور اس کی وجہ یہ ہے کہ تم نیکی
|