آپ صلی اللہ علیہ وسلم عورتوں سے زبانی بیعت لے لیتے۔
6:… منگیتر کے ساتھ گھومنے پھرنے کی شریعت اجازت نہیں دیتی۔
اجنبی عورت کی طرف دیکھنے کے آداب:
1:… بالغ آدمی کا اجنبی عورت کی طرف دیکھنا جائز نہیں ہے۔
اجنبی مرد وہ ہوتا ہے جس سے نکاح کرنا عورت کے لیے جائزہو اور اجنبی عورت وہ ہوتی ہے جس سے نکاح کرنا مرد کے لیے جائز ہو۔ مثال کے طور پر کزنز، خالو، پھپھا، بہنوئی، نندوئی، دیور، جیٹھ جہاں نکاح ہو سکتا ہے وہی اجنبی ہے۔
اس حکم کی بنیاد یہ آیت ہے:
’’مومن مردوں سے کہہ دو اپنی نگاہیں نیچی رکھیں اور اپنی شرم گاہوں کی حفاظت کریں یہی ان کے لیے پاکیزہ تر ہے اور مومن عورتوں سے بھی کہہ دو کہ اپنی نگاہیں نیچی رکھیں اور اپنی شرم گاہوں کی حفاظت کریں ۔‘‘ (النور : 30)
معاملہ نگاہ سے شروع ہوتا ہے اور زنا تک جا پہنچتا ہے۔
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ ہر انسان پر اس کے زنا کا حصہ لکھ دیا گیا ہے جو اس کو پہنچ کر رہے گا، آنکھوں کا زنا، اجنبی عورتوں کو دیکھنا ہے۔ کانوں کا زنا سننا، زبان کا زنا بات کرنا، ہاتھ کا زنا چھونا، پاؤں کا زنا چلنا ہے اور دل خواہش کرتا ہے اور شرم گاہ یا تو تصدیق کر دیتی ہے یا تکذیب کر دیتی ہے۔ [1]
حضرت جریر رضی اللہ عنہ سےر وایت ہے کہ انہوں نے کہا : یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! اگر اچانک نظر پڑ جائے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’اپنی نظر کو فوراً ہٹا لو۔‘‘[2]
مرد کے مرد کو دیکھنے کے آداب:
1:… مرد کےلیے مرد کے ناف سے لے کر گھٹنے تک کے حصہ کو دیکھنا جائز نہیں ۔
|