ہیں تو بعض اوقات ہمارا کپڑا گیلی مٹی پر لگ جاتا ہےصحابیات کے برقعے زمین پر گھسٹتے تھے کیونکہ پاؤں کو بھی چھپانے کا حکم ہے۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے صحابیات سے پوچھا کہ اگر تمہارے کپڑے کو گیلی مٹی لگتی ہے تو کیا خشک مٹی سے بھی گھسٹتے ہیں یا نہیں ؟ کہنے لگیں یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہاں خشک مٹی سے بھی بعد میں گھسٹ جاتے ہیں ۔ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ بعد میں وہ خشک مٹی کے ساتھ گھسٹنے سے پاک ہو جاتے ہیں (کیونکہ خشک مٹی پاک ہے اور اس سے تیمم کا بھی حکم ہے۔)اسی طرح جب ناپاک چھینٹیں پڑیں اور بعد میں پاک چھینٹیں پڑیں تو آپ کا کپڑا پاک ہو گیا۔اس کے بارے میں وہم کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔
بچوں سے محبت کریں
بچے سے محبت کرنی چاہیے۔ اس کو گود میں اٹھانا چاہیے۔ باپ کو بھی بچوں کو گود میں اٹھانا چاہیے۔ان کو بوسہ دیں ، پیار کریں ۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم ابراہیم رضی اللہ عنہ کو اور حسن رضی اللہ عنہ اور حسین رضی اللہ عنہ کو گود میں اٹھاتے تھے۔ ان کو بوسہ دیتے تھےاور پیار کرتے تھے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے گھر میں جب بھی حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا آتیں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کھڑے ہو جاتے۔ حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کو ماتھے پر بوسہ دیتے ۔
حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کا بھی یہی طریقہ تھا کہ جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم انکے گھر آتے کھڑی ہو جاتیں اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو بوسہ دیتیں۔ مکہ کے سردار ا قرع رضی اللہ عنہ بن حابس کہنے لگے یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم میرے دس بچے ہیں اور میں نے کبھی کسی کو بوسہ نہیں دیا ۔
رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’جو رحم نہیں کرتا اس پر رحم نہیں کیا جاتا ۔‘‘
اسی طرح ایک بدو آیا اور اس نے کہا کہ میرے بھی بچے ہیں اور میں نے ان کو کبھی بوسہ نہیں دیا۔
آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ’’اگر تمھارے دل میں سے اللہ نے محبت نکال لی ہے تو میرا کیا اختیار؟ یعنی ناپسندیدگی کا اظہار کیا۔‘‘
|