Maktaba Wahhabi

111 - 202
نشہ آور اشیاء نشہ آور اشیاءکا استعمال انتہائی خطرناک اور تکلیف دہ ہے۔ یہ وباء عام طورپر ان بچوں میں پائی جاتی ہے جو دربدر پھرتے ہیں ۔ ان کا کوئی سر پرست اور رہنمائی کرنے والا نہیں ہوتا۔ یا پھر وہ بچے ہوتے ہیں جو والدین اور سرپرستوں کی غفلت اور بے توجہی کی وجہ سے بے راہ روی کا شکار ہوتے ہیں ۔ اور بری صحبت میں پڑ کر نشوں کے عادی ہو جاتے ہیں ۔ انسان صرف کھانے ، پینے کا محتاج نہیں ہے۔ ایک بچہ محبت کا اتنا ہی محتاج ہوتا ہے جتنا کھانے کا۔ ماؤں کی بڑی ذمہ داری ہے کہ وہ بچوں کی نگرانی کریں۔ اور ان کے مسائل سُنیں ۔ ان کو توجہ دیں ان کے آنے جانے کے اوقات ان کے دوست ان سب کی پوری نگرانی رکھیں ۔ کیونکہ جب آپ اس بات سے بے توجہی کرتے ہیں تو پھر بچہ بری صحبت کا شکار ہو جاتا ہے۔ بعض اوقات وہ شوق میں ہی نشہ کا شکار ہو جاتا ہے۔ اس کی ذات میں تجسس موجودہے وہ دیکھنا چاہتا ہے کہ یہ چیز کیسی ہے۔ نشے کی ابتدا ایسے ہی ہوتی ہے کہ اس کے دوست اس کوایک سگریٹ پلا دیتے ہیں ۔ پہلے تو Just for enjoyment پیتے ہیں پھر عادت بن جاتی ہے۔ بچوں کی نگرانی کریں انہیں احساس دلائیں کہ تم گھر کا بہت اہم حصّہ ہو۔ اور تمہیں گھر وقت پر آنا ہے۔ بچے کے آنے جانے کے اوقات کیا ہیں وہ کہاں جاتا ہے؟ اس کے دوست کون ہیں ؟ ان ساری چیزوں کی والدین کو خبر ہونی چاہیے۔ بچوں کو وقت دیں ان کے مسائل سنیں ۔ جبکہ آج کی ماں جب بچے چھوٹے ہوتے ہیں ان کو کمپیوٹر کے سپرد کر دیتی ہے وہ کارٹون اور فلمیں دیکھتا ہے اور وہی فلمیں اس کی تربیت کر رہی ہوتی ہیں ۔ ایک بچہ بچپن میں ہی لاکھوں فلموں کے مناظر دیکھ چکا ہوتا ہے۔ جن میں تشدد ، قتل ، جرائم سب کچھ ہوتا ہے۔ تو یہ سب کچھ بچے کے ذہن میں بیٹھ جاتا ہے۔ دوسری بات یہ کہ ماؤں کے پاس بچوں کی باتیں سننے کا وقت نہیں ہے۔ عورتوں کے پاس باہر کی Activities بہت زیادہ ہیں ۔ (میل جول ،
Flag Counter