Maktaba Wahhabi

125 - 202
نفسیاتی تربیت بچہ جب عقل مند ،ہوشیاراور سمجھ دار ہو جائے تو اس کو صداقت ، دیانت ، جرات کی تربیت دی جائے۔ وہ دوسروں کے لیے خیر اور بھلائی پسند کرے اور غصے کے وقت اپنے آپ پر قابو رکھے۔اس تربیت سے بچے کی شخصیت کامل ہو جائے گی۔جب وہ بڑا ہو گا تو جو ذمہ داریاں اس پر ڈالی گئی ہیں بخوبی سر انجام دے گا۔ اولاد والدین کے پاس اولاد اللہ کی امانت ہے اسی لیے تربیت کرنے والوں کو چاہیے کہ وہ بچوں کے عقل و شعور تک پہنچنے تک وہ اصول اس کی فطرت میں ڈال دیں ۔ جو اس میں وہ صلا حیت پیدا کر سکیں کہ وہ صحیح سوچ کے ساتھ صحیح عمل کا مظاہرہ کر سکے۔ یہ ہے Positiveپہلو۔ اسی طرح کچھ خرابیاں ہیں جن کی وجہ سے انسان کی شخصیت کامل نہیں ہوتی ان خرابیوں کا بھی علاج بھی کریں ۔ خرابیاں : (1) شرمیلا پن (2) خوف کی عادت (3) احساس کمتری (4) حسد (5)غصّے کی بیماری (6) غفلت اور بے پرواہی (1) شرمیلا پن: بچہ 3/4 ماہ کا ہوتا ہے تو اجنبی کو دیکھ کر رونے لگ جاتا ہے۔ نئی جگہ پر جا کر بچے بات نہیں کرتے جبکہ گھر میں بہت شرارتی ہوتے ہیں ۔ جب یہ عادت دیکھیں تو اس کا علاج یہ ہے کہ بچے کو لوگوں کے ساتھ میل جول کا عادی بنایا جائے۔ اس سلسلے میں یہ بھی کیا جا سکتا ہے
Flag Counter