Maktaba Wahhabi

193 - 202
9:… ایسے موقعوں پر اللہ کی طرف دعوت دی جائے کیونکہ اس وقت دل نرم ہوتے ہیں ۔ ایصال ثواب کے طریقے ان کو بتا دیں ۔ یہ مواقع جب بھی آئیں ۔ تعزیت سے متعلق بچوں کی ساتھ ساتھ تربیت کرتے جائیں ۔ چھینک اور جمائی کے آداب: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے کہ جب تم میں سے کسی کو چھینک آئے تو وہ الحمد لله کہے اور اس کےساتھی یرحمك اللّٰه کہیں اور چھینکنے والا اس کو یهدیکم اللّٰه ویصلح بالکم کی دعا دے۔[1] حضرت انس رضی اللہ عنہ کی حدیث ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس 2 لوگوں کو چھینک آئی ایک آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے چھینک کا جواب دیا ارو دوسرے کو نہ دیا۔ جس شخص کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے جواب نہ دیا تھا اس نے کہا یارسول اللہ فلاں آدمی کو چھینک آئی آپ نے اس کو دعا دی اور مجھے چھینک آنے پر دعا نہ دی۔ تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اس شخص نے اللہ کی تعریف کی تو میں نے اس کو دعا دی تم نے تعریف نہ کی اس لیے تجھے دعا نہ دی۔[2] 1:… جو شخص الحمد لله کہے اس کا جواب دیا جائے۔ 2:… چھینک آنے پر منہ پر رومال وغیرہ رکھ لے 3:… آواز کو جہاں تک ہوسکے دبانا چاہیے۔ کیونکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو جب چھینک آتی تھی تو حضرت ابو ہریرۃ کے بقول آپ اپنا ہاتھ یا کپڑا منہ پر رکھ لیتے تھے۔ اور اس کے ذریعے سے آواز کو پست کر لیا کرتے تھے۔[3] اگر کسی شخص کو مسلسل چھینک آ رہی ہوں تو سننے والا 3 چھینکوں تک توجواب دے اور پھر کہہ دے ان کو زکام ہو گیا ہے۔ کیونکہ
Flag Counter