Maktaba Wahhabi

104 - 202
چھپائیں ، تو ان ساری ہدایات کو ٹی وی نے ختم کردیا ہے۔ آج کا ٹی وی یہ دیکھا رہا ہے کہ ایک لڑکا ہے اس کو ایک دوست مل گئی ہے اور وہ دونوں مل کرگانے گار ہے ہیں ۔ بتائیے یہ زندگی ہے؟ زندگی تو وہ ہے جو صحابہ نے گزاری ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے گزاری ہے۔ آج ہماری پوری قوم کے پاس مقصدِ زندگی یہی رہ گیا ہے کہ شاندار گھر بنا لیا جائے، کھا پی لیا جائے، کسی لڑکی سے عشق کر لیا جائے، لڑکا لڑکی کے پیچھے او رلڑکی لڑکے کے پیچھے پاگل ہے۔ اس کے نتائج پھر سارا معاشرہ بھگتتا ہے۔ وہ اس طرح کہ لڑکی آشنا کے پیچھے بھاگ جاتی ہےماں باپ کی عزت کا جنازہ نکال دیتی ہے او رپھر باپ اور بھائی کی آنکھیں کھلتی ہیں اور وہ اس کو قتل کرنےنکل کھڑے ہوتے ہیں ۔ سارا گھر برباد ہو گیا۔ لڑکے کی مردانگی ختم ہوجاتی ہے وہ سمجھتا ہے کہ بس میرا مقصد اس لڑکی کو حاصل کرنا ہے۔ حالانکہ انسان کی زندگی کا مقصد تھا اللہ کی عبادت اور آخرت کی تیاری۔ تو یہاں پر ہمارے لیےیہ تمام خرافات سب سے اہم ہوگئیں ۔ ان چیزوں کے بارے میں آپ کو اپنے بچوں کی تربیت کرنی ہے۔انہیں بتانا ہے۔ ’’ نظر کا زنا دیکھنا ہوتا ہے، کان کا زنا سننا ہوتا ہے، ہاتھ کا زنا چھونا ہوتا ہے، اور پھر شرم گاہ ، یا تو اس کی تصدیق کردیتی ہے یا تو تکذیب کردیتی ہے۔‘‘[1] بچوں کو اخلاق حسنہ سکھائیں اس کے علاوہ اخلاق کی تربیت کے لیے قرآن کی آیات دیکھیئےکہ بچوں کو کیا کیا سکھانا ہے۔ ’’معاف کرنے کو اختیار کرو اور نیکی کا حکم دو اور جاہلوں سے منہ موڑ لو۔‘‘ (الاعراف : 199)
Flag Counter