کرنے کے لیے ہمیشہ تیار رہتے ہیں ۔ اسی کا ایک حصہ یہ ہے کہ مسلمان جوانوں سے جہاد کی روح کو ختم کر دیا جائے۔ انگریز نے اسی لیے ہمارے اندر قادیانیت کو promote کیا۔ مرزاغلام احمد قادیانی کو آگے لانے والے انگریز تھے۔ مرزا غلام احمد قادیانی اس بات کا اعتراف کرتا تھا۔ اس کا کہنا ہے کہ میں نے کتابوں سے بھری ہوئی 50 الماریوں جتنا مواد انگریز کی تعریف میں لکھا ہے۔ اسی طرح مسلکی اختلاف بھی انگریز وں کا تحفہ ہے۔ انگریز کی حکومت سے قبل برصغیر میں وہابی ، دیوبندی اور بریلویت کا وجود تک نہیں تھا۔ انگریز نے اس اصول پر کیا کہ مسلمانوں کو تقسیم کرو اور اپنی حکومت کرو۔
ہمارا المیہ یہ ہے کہ ہمارے بچے کوآج کوئی نہیں بتاتا کہ تمھارا دشمن کون ہے اور تمھارا دوست کون انہیں تعلیمی اداروں میں دین بیزاری کی تعلیم دی جاتی ہے۔ ہمارےاسلاف بچوں کی ذہن سازی کرتے تھے۔ انہیں چھوٹی عمر میں قرآن کریم،رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے غزوات اور بڑوں کے کارناموں کی تعلیم دینے کو ضروری سمجھتے تھے۔
حضرت سعد بن ابی وقاص فرماتے ہیں کہ ہم اپنے بچوں کو غزوات کی تعلیم بالکل اسی طرح دیتے تھے جیسے ان کو قرآن کی سورتیں سکھاتے ہیں ۔
ذہنی تندرستی
ذہنی تندرستی کے لیے بچے کو ایسی چیزوں سے بچانا ہے جن سےعقل سلامت نہیں رہتی۔ بہت سی ایسی خرابیاں ہیں جو عقل پر اثر انداز ہوتی ہیں اعصاب کو تباہ کر دیتی ہیں ۔ ذہن کو کند اور حافظہ کمزور کر دیتی ہیں ۔ مثلاًشراب نوشی عقل پر پردہ ڈال دیتی ہے۔ اسی کی ایک شکل نشہ کرتا ہے اس سے اعصاب برباد ، عقل تباہ ہو جاتی ہے بھوک نہیں لگتی سوچنے سمجھنے کی صلاحیت ختم ہو جاتی ہے ان چیزوں سے بچے کو بچایا جائے اور بچانے کا طریقہ پھر وہی ہو گا ۔
٭ توجہ اور نگرانی ٭ محبت
٭ اچھی صحبت
|