Maktaba Wahhabi

188 - 202
’’ جب کوئی مریض کی عیادت کرتا ہے تو وہ اس وقت جنت کے میوؤں میں سے کھا رہا ہوتا ہے۔‘‘[1] عیادت کے آداب: 1:… بیمار پرسی میں جلدی کی جائے کیونکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا حکم ہے جب تمہارا مسلمان بھائی بیمار ہو جائے تو اس کی عبادت کرو اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا اپنا طریقہ یہ تھا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم اپنے ساتھیوں کی عیادت فرمایا کرتے تھے۔ حدیث میں آتا ہے کہ ایک صحابی کی آنکھیں دکھنے لگیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اس کی عیادت کرنے گئے۔ عام طور پر اگر کوئی شخص رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس مجلس میں 3 دن تک نہ آتا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اس کا پوچھتے اوراگر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو بتایا جاتا کہ وہ بیمار ہے تو اس کی عیادت کرتے۔ ایک اور حدیث میں ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کسی مریض کی عیادت 3 دن سے قبل نہ کرتے تھے۔ اس کو اس طرح سمجھتے ہیں کہ اگر کوئی بیماری خطرناک ہو تو فوراً عیادت کرنی چاہیے مثلاً ایکسیڈنٹ وغیرہ۔ اور اگر بیماری معمولی ہو تو 3 دن تک انتظار کر لیا جائے۔ 2:… عیادت کے لیے جانے کی صورت میں زیادہ دیر بیٹھنا نہیں چاہیے۔ کیونکہ مریض خود پریشان ہوتا ہے۔ حدیث میں آتا ہے کہ عیادت کرنے کے لیے اتنی دیر بیٹھا جائےجتنی دیر اونٹنی کا دودھ دوہنےمیں لگتی ہے۔ (10؍ 15 منٹ) [2] اگر بیمار تسلی بخش حالت میں ہو اور عیادت کے لیے آنے والوں سے خوش ہو تو زیادہ دیر بیٹھنے میں بھی کوئی حرج نہیں ۔ مگر اس صورت میں عیادت کرنے والے گھر والوں کے مسائل میں شریک ہوں ان کے ساتھ ہمدردی کریں اپنے آپ کو مہمان نہ سمجھیں ۔ 3:… مریض کے پاس جا کر اس کے لیے دعا کریں کیونکہ رسول صلی اللہ علیہ وسلم جب عیادت
Flag Counter