Maktaba Wahhabi

119 - 202
اور پیشاب کی نالی سے پیپ آنے لگتی ہے۔ بعض اوقات اس کی وجہ سے مرد اور عورت بانجھ بھی ہو جاتے ہیں ۔ انہی برائیوں کی وجہ سے متعدد بیماریاں پھیل جاتی ہیں ۔ مثلًا ایڈز، زنا اور لواطت کی وجہ سے عام ہو جاتا ہے۔نسب میں اختلاف ہو جاتا ہے۔ نسل ضائع ہو جاتی ہے۔ عزت برباد ہو جاتی ہے۔ شرافت کا جنازہ نکل جاتا ہے۔ معاشرہ ٹوٹ پھوٹ جاتا ہے۔ معاشرے میں ایسے بچوں کی بہتات ہو جاتی ہے۔ جن کا نہ نسب ہوتا ہے اور نہ عزت۔ اسلام کے احکامات: زنا کے قریب بھی نہ جاؤ گناہ کے ظاہر کو بھی چھوڑ دو باطن کو بھی چھوڑ دو۔ زنا سات ہلاک کرنے والی چیزوں میں سے بھی ہے۔ سات کبیرہ گناہوں میں سے ایک ہے۔ ’’مومن جب زنا کر رہا ہوتا ہے تو وہ مومن نہیں ہوتا۔‘‘[1] حضرت لوط کی قوم لواطت کرتی تھی۔ ان پر ایک ہی وقت میں تین عذاب آئے۔ حضرت جبرائیل علیہ السلام نے ان کی بستی کو اُٹھا کر نیچے پھینکا۔اُلٹا دیا۔ ، پتھروں کی بارش برسائی ، بستی کو جب اُٹھایا تو قریب کے علاقے سے پانی آیا اور جب پٹخاتو بستی غرق ہو گئی۔ اس علاقے کا نام بحیرہ مردار Dead Sea ہے۔ یہ ان کے گناہوں کی سزا ہے ۔ اس سمندر میں کوئی جاندار زندہ نہیں رہ سکتا۔ یہ تقریباً 4000 سال پہلے کا عذاب ہے لیکن اب بھی اس کی نحوست باقی ہے۔ 1: شادی شدہ زانی کے لیے رجم کی سزا ہے۔ 2: غیر شادی شدہ کے لیے 100 کوڑے 3: لواطت میں فاعل اور مفعول دونوں کو قتل کر دو۔ جو جانور کے ساتھ یہ کام کرے اس جانور کو بھی قتل کر دو۔ کیونکہ روحانی نقصانات اتنے
Flag Counter