Maktaba Wahhabi

113 - 202
(2) نفسیاتی اور معاشرتی نقصانات نشہ کرنے والا شخص بہت سی گندی عادتوں کا عادی ہو جاتا ہے۔جیسے جھوٹ، چوری، بےحیائی،دوسروں پر ظلم زیادتی کر نے لگتا ہے۔قوت ارادی چونکہ کمزور ہوتی ہے اس لیۓ جانتے بوجھتے بھی انہیں چھوڑ نہیں سکتا۔اور وہ اپنے حالات پر قابو نہیں پا سکتا ۔گھر والوں کے حقوق ادا نہیں کرتا۔ تمام برائیاں اس کے اندر آ جاتی ہیں اور تمام خوبیوں سے عاری ہو جاتا ہے۔ ذہنی صلاحیتیوں پر نشے نے پردہ ڈال دیا عقل پر پردہ ڈال دیا۔ایسے لوگوں کے اہل خانہ روز مرتے اور روز جیتے ہیں ۔اس لیۓ نشہ آور کے بچے کبھی اس کے ساتھ نہیں ہوتے۔عربی کےایک شعر کا ترجمہ یوں ہے۔ یتیم وہ نہیں ہوتا جس کے والدین نہ ہوں بلکہ یتیم وہ ہوتا ہے جو ماں کو مصروف اور باپ کو غافل پاتا ہے۔ شریعت کی راہنمائی: قرآن نے شراب اور جوئے کو حرام قرار دیا ہے۔ اللہ نے شراب کو بتدریج حرام کیا ہے۔ شراب کا گناہ اس کے فائدہ سے زیادہ ہے۔ (البقرۃ : 219) نشہ کی حالت میں نماز کے قریب نہ جاؤ۔ •شیطان شراب اور جوئے کے ساتھ تمھارے اندر دشمنی اور بغض ڈالنا چاہتا ہے۔ اور تمھیں نماز پڑھنے اور اللہ کے ذکر سے روکنا چاہتا ہے۔ تو کیا تم اس (شراب اور جوئے سے) باز نہیں آؤ گے؟ (المائدۃ : 91) اللہ نے لعنت کی ہے شراب پر ، شراب پینے والے پر ، پلانے والے پر ، خریدنے والے پر ، بیچنے والے پر ، نچوڑنے والے پر ، اس شخص پر جو اس کو نچوڑنے کا حکم دے اور اس کو اٹھانے والے پر ، اور اس شخص پربھی لعنت ہے جس کی طرف اس کو اُٹھا کر لے جایا جا رہا ہے۔[1] رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے بعض صحابہ نے پوچھا کہ کیا ہم دوا کے طور پر شراب کا استعمال کر سکتے
Flag Counter