Maktaba Wahhabi

90 - 545
((ثُمَّ ذَكَرَ الرَّجُلَ يُطِيلُ السَّفَرَ أَشْعَثَ وَأَغْبَرَ يَمُدُّ يَدَيْهِ إِلَى السَّمَاءِ: يَا رَبِّ يَا رَبِّ، وَمَطْعَمُهُ حَرَامٌ، وَمَشْرَبُهُ حَرَامٌ، وَمَلْبَسُهُ حَرَامٌ، وَغُذِيَ بِالْحَرَامِ، فَأَنَّى يُسْتَجَابُ لِذَلِكَ؟))[1] ”جو طویل سفر کرتا ہے بال پریشاں گردوغبار میں اٹَا ہوا اپنے ہاتھ(دعا کےلیے) آسمان کی طرف اُٹھاتا ہے اور پکارتا ہے،یارب یارب!جبکہ اُس کا کھانا حرام کا ہے،پیناحرام کا ہے،پہننا حرام کا ہے اور حرام اُس کی گھٹی میں پڑ چکا ہے(حرام کی غذا سے پلا ہے) تو ایسے شخص کی دُعا کیونکر قبول ہوگی۔ ٭ گویا دُعا کی قبولیت جیسی نعمت سے محروم کردیاجاتا ہے جسے مؤمن کا ہتھیار قراردیا گیا اور عبادت کا مغز قراردیاگیا،اگر عبادت سے دعانکال دی جائے تو باقی ماندہ عبادت چھلکے سے زیادہ حیثیت نہیں رکھتی اور حرام کے استعمال سے آدمی دعا کی قبولیت کاشرف کھوبیٹھتا ہے اور یہ دُنیا اور آخرت میں بہت بڑا خسارہ ہے۔ 3۔ ﴿يَا أَيُّهَا النَّاسُ كُلُوا مِمَّا فِي الأَرْضِ حَلالا طَيِّبًا[2] ”اے لوگو!زمین میں سے حلال اورپاکیزہ کھاؤ۔“ 4۔ ((طَلَبُ كَسْبِ الْحَلاَلِ فَرِيضَةٌ بَعْدَ الْفَرِيضَةِ))[3] ”حلال روزی کا طلب کرنا فریضہ ایمان کے بعد فرض ہے۔“
Flag Counter