Maktaba Wahhabi

520 - 545
کے بندے دائیں ہاتھ سے کھاؤ، دایاں ہاتھ کہاں مشغول ہے؟اس نے کہا: اےعمر! وہ توغزوہ موتہ میں اللہ کے راستے میں کام آگیا،بس یہ سننا تھا کہ حضرت عمر رضی اللہ عنہ بلبلا کرروئے اور اُن سے پوچھتے جاتے تھے، تیرا سر کون دھوتا ہوگا؟تیرے کپڑے کون دھوتا ہوگا؟تجھے وضو کون کراتا ہوگا؟ پھر اسے ایک غلام خدمت کے لیے دیا اور جانور سواری کے لیے دیا یہ صورت حال دیکھ کر صحابہ کرام رضی اللہ عنہم بآواز بلند حضرت عمر رضی اللہ عنہ کے لیے دعائیں کرنے لگے۔[1] 4۔حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ کے عہد میں حضرت خالد بن ولید رضی اللہ عنہ نے حیرہ کو فتح کیا تو اہل حیرہ کو جو معاہدہ لکھ کر دیا وہ کفالت عامہ میں مسلم اور غیر مسلم کی مساوات کی ایک جامع دستاویز ہے، ملاحظہ فرمائیے۔ "وَجَعَلْتُ لَهُمْ أَيُّمَا شَيْخٍ ضَعُفَ عَنِ الْعَمَلِ أَوْ أَصَابَتْهُ آفَةٌ مِنَ الآفَاتِ أَوْ كَانَ غَنِياً فَافْتَقَرَ وَصَارَ أَهْلُ دِينِهِ يَتَصَدَّقُونَ عَلَيْهِ طَرَحْتُ جِزْيَتَهُ وَعِيلَ مِنْ بَيْتِ مَالِ الْمُسْلِمِينَ وعيالُه مَاقَامَ بِدَاره الْهِجْرَةِ وَدِارِالْاِسْلَام ."[2] ”اور میں یہ طے کرتا ہوں کہ اگر ذمیوں میں سے کوئی ضعیفی میں مبتلا ہو جائے یا ان میں سے کوئی مالدارمحتاج ہو جائے اور اس کے اہل مذہب اس کو خیرات دینے لگیں تو ایسے تمام اشخاص کو جزیہ معاف ہے اور بیت المال ان کی اور ان کے اہل وعیال کی معاشی کفالت کا ذمہ دار ہے جب تک کہ دار الہجرۃ اور دارالاسلام میں مقیم ہیں۔“
Flag Counter