Maktaba Wahhabi

435 - 545
تہائی اور دوسرے نے دو تہائی رقم دی ہے تو وہ گھر اسی تناسب سے ان کے درمیان مشترک ہو جائے گا۔ 2۔پھر تمویلی ادارہ اس گھر میں اپنا حصہ عمیل کو ماہانہ یا سالانہ متعین کرایہ پر دے گا۔ 3۔اس گھر میں جو حصہ تمویلی ادارے کا ہے اس کے اجزاء یونٹ بنا دئیے جائیں گے مثال کے طور پر دس حصے بنا دئیے جائیں۔ 4۔یہ بھی طے کیا جائے گا کہ کچھ معین وقفوں سے (مثلاً ہر چھ ماہ بعد) عمیل ان یونٹوں میں سے ایک یونٹ کو خریدے گا اور جس تناسب سے اس ایک یونٹ کاتمام یونٹوں میں حصہ ہے اسی تناسب سے وہ تمام یونٹوں کی قیمت میں سے ایک یونٹ کی قیمت دے گا مثلاً اگر تمام دس یونٹوں کی قیمت ایک لاکھ روپے ہو تو ایک یونٹ کی قیمت دس ہزار روپے ہوگی تو وہ ہر یونٹ خریدتے وقت دس ہزارروپے قیمت ادا کرے گا۔ 5۔عمیل جب بھی کوئی یونٹ خریدے گا،تو تمویلی ادارہ کی ملکیت کا ایک یونٹ کم ہو جائے گا اور عمیل کی ملکیت میں ایک یونٹ کم ہو جائے گا اور عمیل کی ملکیت میں ایک یونٹ کا اضافہ ہو جائے گا، لہٰذا اب عمیل اس ایک یونٹ کا کرایہ دینا بھی بند کردے گا کیونکہ اب وہ یونٹ تمویلی ادارے کی ملکیت میں نہیں رہا۔ 6۔یہاں تک کہ جب عمیل سارے یونٹ خریدلے گا تو وہ مکان پورا عمیل کی ملکیت میں آجائے گا اور اب کرایہ داری اور شرکت الملک(Joint ownership)کا معاملہ بھی ختم ہو جائے گا۔
Flag Counter