Maktaba Wahhabi

418 - 545
کم ہوجائے تو وہ اس کا ذمہ دار نہیں ہے البتہ اگر یہ نقصان اس کی کسی غفلت،کوتاہی یا ربّ المال کی عائد کردہ شرائط کی خلاف ورزی کی وجہ سے ہوتو پھر اس کے ذمہ تاوان آتاہے۔ 2۔وَکیل (Agent) مضارب کی دوسری حیثیت یہ ہے کہ وہ ربّ المال (Investor)کے سرمایہ کو تجارت میں استعمال کرنے کے لیے ربّ المال (Investor) کا وکیل(Agent) ہے اور ربّ المال (Investor) اس کا موکل(Principal)ہے لہٰذا اس حیثیت میں اس کے لیےضروری ہے کہ اپنے مؤکل یعنی ربّ المال کی تمام ہدایات کی پابندی کرے۔[1] 3۔شریک (Partner) مضارب کی تیسری حیثیت یہ ہے کہ جب تجارت کے نتیجہ میں سرمایہ بڑھ جائے یعنی نفع حاصل ہوجائے تو اس نفع میں وہ ربّ المال کا شریک ہے اور طے شدہ تناسب سے نفع وصول کرنے کاحقدار ہے۔ 4۔اَجیر (Emplyee) مضارب کی چوتھی حیثیت اس وقت سامنے آتی ہے،جب مضاربت کے معاہدے میں کسی شرعی نقص کی وجہ سے مضاربہ فاسد ہوجائے،اس صورت میں مضارب طے شدہ نفع کی بجائے اتنی اُجرت کا حقدار ہوتا ہے جو اس قسم کے کام کے لیے عام طور پر بازار میں لوگوں کو دی جاتی ہے۔
Flag Counter