Maktaba Wahhabi

290 - 545
گودنے والی اورگدوانے والی اور چہرے کے بال اُکھیڑنے والی،خوبصورتی کے لیے دانتوں پر سونا چڑھانے والی اور اللہ جل جلالہ کی تخلیق میں تغیر کرنےوالی عورتوں پر لعنت کی ہے،بنواسد قبیلے کی اُم ِیعقوب نامی عورت کو یہ بات پہنچی تو وہ آئی اور اس نے کہا مجھے یہ خبر ملی ہے کہ آپ نے اس طرح لعنت کی ہے؟تو عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ نے فرمایا میں اس پرلعنت کیوں نہ کروں جس پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے لعنت کی ہواور وہ کتاب اللہ میں بھی موجود ہو؟اس نے کہا میں نے پورا قرآن پڑھا ہے مگر اس میں یہ چیز مجھے نہیں ملی تو عبداللہ بن مسعودرضی اللہ عنہ نے فرمایا اگر تم نے قرآن پڑھا ہوتا تو تمہیں یہ بات مل جاتی،کیا تو نے یہ نہیں پڑھا کہ اللہ جل جلالہ فرماتا ہے:رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جو چیزتمھیں دیں وہ لے لو اور جس سے منع کریں ،اس سے باز آجاؤ۔تو اس نے کہا کیوں نہیں؟تو عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ نےفرمایا اللہ کے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کام سے روکا ہے تواس عورت نے کہا تمہاری بیوی میں بھی یہ بات موجود ہے انہوں نے کہا جاؤ اور دیکھو ،وہ گئی اور اسے ان کی بیوی میں ایسی کوئی بات نظر نہ آئی پھر واپس آئی تو عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ نےفرمایا اگر اس میں ایساعمل موجود ہوتاتو میں اس کےساتھ مجامعت نہ کرتا۔“ مذکورہ بالا حدیث سے معلوم ہوا کہ کسی مسلمان عورت کے لیے جائز نہیں کہ وہ اپنے چہرے کے بال اُکھیڑے یادیگر فیشن وغیرہ کے لیے دانت رگڑ کر خوبصورت کرے یا چہرے اور باقی جسم پر نیل یا سرمہ وغیرہ بھر کر پھول بنائے کیونکہ اللہ جل جلالہ کے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ایسےفعل پر لعنت کی ہے اور جس فعل پر لعنت ہو اس کا ارتکاب حرام
Flag Counter