Maktaba Wahhabi

284 - 545
4۔اسی طرح اس کی ڈوری سے آئے دن لوگوں کا زخمی ہونا،گلے کٹ کر ہلاک ہونایہ تو روز کا معمول بن گیاہے ایسی افسوسناک خبریں اور واقعات اخبارات میں شائع ہوتے رہتے ہیں۔ کسی انسان کو ناحق قتل کرنا بہت بڑاگناہ ہے اگرچہ بلاارادہ ہی ہو بلکہ حدیث میں آیا ہے کسی ایک انسان کو ناحق قتل کرنا تمام انسانوں کو قتل کرنے کے برابر گناہ ہے۔ 5۔اس میں مال کو بے جاخرچ کرنا ہے،اور بے جا خرچ کرنا اسراف ہے قرآن کریم نے ایسے لوگوں کو شیطان کا بھائی قراردیا ہے: ﴿إِنَّ الْمُبَذِّرِينَ كَانُوا إِخْوَانَ الشَّيَاطِينِ[1] ”بیشک فضول خرچ شیطان کے بھائی ہیں۔ “ لہٰذا پتنگ اُڑانا شرعاً ناجائز اور حرام ہے،اگر اس کے ساتھ ہارجیت بھی شامل ہو تو قمار کا اطلاق بھی ہوگا،جب شرعاً پتنگ اُڑانا جائز بلکہ حرام ٹھہرا تو پتنگ سازی اس حرام کام کے لیے معاون بننا ہے،تو جس طرح دوسرے آلاتِ معصیت کی تجارت حرام ہے پتنگ کی تجارت بھی حرام ہوگی اس لیے اجتناب لازم ہے،اس سے حاصل ہونے والی آمدنی کا استعمال بھی جائز نہیں ہوگا۔ بے گناہ ہلاکتوں اور تضع اوقات اور فضول خرچی کے پیش نظر اب تو ہماری عدالتیں بھی اس کے خلاف فیصلہ سنا چکی ہیں۔
Flag Counter