Maktaba Wahhabi

187 - 545
شروع شروع میں ان پرائیویٹ کمپنیوں کو ازراہ مجبوری حکومت وقت کی طرف سے وسیع اختیارات دئیے جاتے تھے حتی کہ انہیں قوانین تجارت و ضع کرنے، سکہ ڈھالنے (کرنسی جاری کرنے)اور اپنے تحفظ کے لیے اسلحہ اور فوج رکھنے کا بھی اختیار ہوتا تھا کہا جاتا ہےکہ برصغیر پر قابض ہونے والی ایسٹ انڈیا کمپنی بھی اسی قسم کی ایک کمپنی تھی جو اپنے دور میں پورے برصغیر کی اقتصادیات کو کنٹرول میں لے چکی تھی پھر رفتہ رفتہ نوعیت کی بہت سی علاقائی کمپنیاں بھی وجود میں آنے لگیں اب تو پوری دنیا میں جوائنٹ اسٹاک کمپنیاں کا م کر رہی ہیں مگر فرق صرف یہ ہے کہ اب ان کے اختیارات میں پہلے والی وُسعت نہیں بلکہ اب یہ صرف تجارتی کمپنیاں ہیں جو حکومت کی اجازت سے قائم ہوتی ہیں، پاکستان میں بھی کارپوریٹ لاء اتھارٹی (Corporate Law Authority) کے نام سے ایک سرکاری ادارہ قائم ہےجو ایسی کمپنیوں کی تشکیل اور کنٹرول کاکام کرتا ہے۔ ایسی کمپنیوں سے چونکہ سینکڑوں، ہزاروں لوگ وابستہ ہوتے ہیں اس لیے کسی بھی وقت کسی بھی فرد کو شراکت ختم کرنے یا کسی نئے فرد کو کمپنی کی شراکت اختیار کرنے کی ضرورت پڑتی رہتی ہے، اب کمپنی کے لیے ہر وقت ایسے لوگوں سے حساب کتاب کرتے رہنا ممکن نہیں ہوتا جبکہ لوگوں کی یہ کل وقتی ضرورت ہے جسے پورا کرنے اور دیگر بہت سے معاملات طے کرنے کے لیے کمپنی کو الگ سے ایک بازارمیں اپنے کاروبار کی جملہ تفصیلات مہیا کرنا پڑتی ہیں ان تفصیلات پر مشتمل دستاویزات کو کمپنی کا پراسپکٹس اور متعلقہ بازار کو اسٹاک ایکسچینج(Stock Exchange)یا اسٹاک مارکیٹ(Stock Market)کانام دیا گیا ہے۔
Flag Counter