Maktaba Wahhabi

166 - 202
4: دعوت میں ان کا انتظار کیا جائے وہ کھانا شروع کریں تو ان کے بعد شروع کیا جائے۔ اِن چیزوں کی تاکید ہمیں حدیث سے ملتی ہے۔ رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس عبدالقیس کا وفد آیا جب وہ لوگ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس حاضر ہوے تو صحابہ کی خوشی میں اضافہ ہو گیا۔اور اِن حضرات کے لیٔے جگہ چھوڑ دی۔جب یہ لوگ بیٹھ گئے تو رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے اِس وفد کو خوش آمدید کہا اور آگے بلا لیا۔پھر اِن سے پوچھا تمھارا سردار کون ہے؟لوگوں نے منذربن عائذ کی طرف اشارہ کیا۔منذر بن عاص رضی اللہ عنہ رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے قریب ہوے تو لوگوں نےان کے لیے جگہ چھوڑ دی۔اور وہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے دائیں طرف بیٹھ گئے۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کو خوش آمدید کہا نرمی سے بات کی اور ان سے سوالات و جوابات کئے۔[1] اسی طرح صحابہ رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے کھانے کی شروعات کرواتے۔اور پھر ان حضرات سے جو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے دائیں طرف ہوتے۔ 5: با جماعت نماز میں آگے کیا جائے۔ 6: لوگوں سے بات چیت کرنے اور معاملات طے کرنے میں بڑے کو چھوٹے پر مقدم رکھا جائے۔ 7: بڑے کا مذاق نہ اڑایا جائے۔ 8: بڑے کی بات نہ کا ٹی جائے۔ 9: بڑے کو برا بھلا نہ کہا جائے۔ 10: بڑے سے سختی اور بدتمیزی سے نہ پیش آیا جائے۔ 11: آنے والے (بڑے) کےاستقبال میں کھڑا ہوا جائے۔ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ میں نے حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا سے زیادہ کسی کو رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے مشابہہ نہیں پایا۔عادات و اخلاق،چال چلن،طورطریقےاور اٹھنے بیٹھنے میں ۔حضرت
Flag Counter