حضرت عمر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں مجھے سمجھ آ گئی کہ اللہ نے اس معاملے میں ان کا سینہ کھول دیا تھا۔پھر تمام صحابہ نے حضرت عمر رضی اللہ عنہ سمیت حضرت ابو بکر رضی اللہ عنہ کا ساتھ دیا۔اور انہوں نے مانعین زکوٰۃ کے ساتھ جہاد کیا۔اسی طرح حدیث میں حکم ملتا ہے کہ
’’افضل ترین جہاد ظالم اور جابر بادشاہ کے سامنے کلمہ حق کہنا ہے۔‘‘[1]
یہ تمام اصول ایک مسلمان شخصیت کی تعمیر کرتے ہیں اگر ان اصولوں پر اسلامی معاشرے کی بنیاد نہیں رکھیں گے تو اسلامی معاشرہ برباد ہو جائے گا۔ اور فرد کا معاشرے سے تعلق کمزور پڑ جائے گا۔ اس لیے والدین اور تربیت کرنے والوں پر یہ لازمی ہےکہ وہ اپنے بچوں کے دلوں میں ایمان ، اخوت ،تقویٰ ،ر حم، ایثار،عفو درگزر کےجذبات کو راسخ کریں ۔ اور ان کے اندر اتنی جرات پیدا کریں کہ وہ جس چیز کو حق سمجھتے ہوں اس کا اظہار بھی کریں اور اس پر عمل بھی کریں ۔ خواہ معاشرہ اس کے خلاف ہی کیوں نہ جا رہا ہو۔ حق کے بارے میں ان کے اندر جرات پیدا کریں ۔ تا کہ بچے جب جوان ہوں اور اس عمر کو پہنچ جائیں کہ وہ معاشرے میں اپنا کردار ادا کر سکیں تو وہ اپنی ذمہ داریاں جرات مندی سے ادا کریں ۔
|