Maktaba Wahhabi

137 - 202
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’مومنوں میں سے کامل ترین شخص وہ ہے جو اچھے اخلاق والا ہے۔‘‘[1] اچھا اخلاق قیامت والے دن تول میں سب سے زیادہ بھاری ہو گا۔ اچھا اخلاق وہی ہوتا ہے جس کی بنیاد تقویٰ ہو، اللہ کی رضا ہو۔ جو بچے ذہنی یاجسمانی کسی بھی طرح کی کجی کا شکار ہیں ان سے پیارو محبت سے پیش آیا جائے۔ ایک اندھے کو اندھا نہ کہا جائے ایسا شخص زیادہ محسوس کرتا ہے۔ تربیت کرنے والوں کے لیے ضروری ہے کہ اگر بچے جسمانی یا ذہنی طور پر بیمار ہیں ممکن حد تک ان کا علاج کروائیں اور ان کو اپنے سلوک سے یہ بات ذہن نشین کروا دیں کہ بہت سی باتوں میں تم دوسروں سے بہتر ہو۔ اس سے ان کو برابری کا احساس ہو گا۔ ان سے پیار کریں ان کو توجہ دیں ۔ یہ جو آ پ کا ان کے ساتھ خصوصی رویہ ہو گا ان کی اس کمی کو کسی حد تک پورا کر دے گا اور وہ اطمنان ، سکون، اعتماد کے ساتھ مفید کاموں اور فائدہ بخش محنت میں لگ جائے گا۔ احساس کمتری کی وجہ یہی ہوتی ہے کہ بچہ دوسروں کے سامنے Uneasyمحسوس کر رہا ہوتا ہے۔ اسے کبھی بھی نظر انداز نہ کریں ۔ 2:… جو لوگ اس بچے کے اردگرد رہتے ہیں ان تمام لوگوں کو تربیت دی جائے کہ سب لوگ اس کے ساتھ ذمہ دارانہ رویہ رکھیں اس کی کمی کا کبھی مذاق نہ اڑائیں ۔اس کو توجہ دیں کبھی نظر انداز نہ کریں بلکہ Encourageکریں ۔ماحول کے لوگوں کو بتانا ہو گا کہ اگر آپ ان کے ساتھ Encouragingرویہ نہ رکھیں گے تو بچہ نفسیاتی طور پر اچھا محسوس نہ کرے گا۔ اور احساس کمتری کا زیادہ شکار ہو جائے گا۔اس سے بچانے کے لیے ان کو زیادہ توجہ اور زیادہ محبت کی ضرورت ہے۔یہ حقیقت ہمیشہ سامنے رکھیں ۔ 3:… اچھے ساتھیوں کا انتخاب کریں ۔تا کہ وہ ان کے سلوک سے دلی طور پر متاثر ہوں ۔بچے محسوس کریں کہ لوگ ان سے محبت کرتے ہیں ۔ اور وہ غیر اہم نہیں ہیں ۔ تو ان کے
Flag Counter