دل کی باتیں
اولاد دنیا کا سب سے خوبصورت رشتہ ہے۔ ہماری خواہشات کا مرکز ! ہم اسے دنیا اور آخرت میں بہترین دیکھنا چاہتے ہیں ۔ وہ سب سے خوبصورت ہو۔ وہ سب سے نمایاں ہو ۔ وہ سب سے زیادہ مقبول ہو ۔وہ سب سے زیادہ نیک ہو۔ وہ کلاس میں اول آئے۔ عملی زندگی میں قدم رکھے تو کامیابیا ں اور شادمانیاں اس کا استقبال کریں ۔ اس کی چاند سی دلہن ہو۔ اس کے پیارے پیارے بچے ہوں اسے دنیا اور آخرت کی ساری خوشیاں نصیب ہوں ۔
خواہشات کی تو کوئی حد ہی نہیں ۔ لیکن ان خواہشات کو عملی جامہ کیسے پہنائیں یہ ہماری کتاب کا موضوع ہے۔
اس کتاب کو ہم نے بارہ ابواب میں تقسیم کیا ہے ۔پہلے چار ابواب تو بنیادی تربیت کے بارے میں ہیں ۔ اگلے ابواب میں مختلف عنوانات کے تحت تربیت پر بحث کی ہے۔ ہر قسم کی تربیت کی بنیاد ایمانی تربیت ہے ۔ اولادیں کیوں بگڑ جاتی ہیں ۔ نافرمان ہو جاتی ہیں یہ آخری عنوان ہے۔ آخر میں ہم نو عمری کے مسائل کے بارے میں نشاندہی کی ہے۔
تربیت اولاد کا اصل ذمہ دار باپ ہے ۔ کیونکہ وہ گھر کا قوام ہے۔ اس نے ہی اپنے خاندان کے لیے اہداف مقرر کرنے ہیں اور پھر ان اہداف کو حاصل کرنے کے لیے وسائل بھی مہیا کرنے ہیں ۔ ہمارے ہاں عام طور پر ماں کو تربیت کو ذمہ دارٹھہرایا جاتا ہے۔ لیکن یہ بات یاد رہے کہ ماں تو انہی وسائل اور حدود کے اندر ہی تربیت کرے گی جو اسے گھر کے قوام کی طرف سے مہیا ہوں ۔یہ ایک ٹیم ورک ہے جو والدین مل کر کر یں گے۔ اس میں ماں کی
|