نماز جمعہ کی شرائط
سوال:
نماز جمعہ کے جواز کے لئے تمام وہ شرائط جو کتب فقہ میں مذکور ہیں ان کی کوئی سند ہے یا نہیں؟
جواب:
جمعہ کے لئے مخصوص عدد اور جامع وغیرہ کی شرط:
جمعہ کی نماز دوسری فرضی نمازوں کی مثل ہے۔ جو ان کی شروط ہیں مثلا بدن، لباس اور جگہ وغیرہ پاک ہو، اسی طرح اس نماز میں بھی وہی شروط ہیں۔ اور اس کے پہلے دو خطبوں کا شروع ہونا ایک اضافی امر ہے۔ نیز اس نماز کی دوسری نمازوں سے مخالفت کی کوئی دلیل وارد نہیں ہوئی۔ اس سے معلوم ہوا کہ اس نماز میں دوسری نمازوں سے اضافی شرط مثل، امام اعظم، مصر، جامع اور عدد مخصوص وغیرہ کو شرط ٹھہرانے کے لئے کوئی سند صحیح نہیں۔ اس لئے کہ اس کے مستحب ہونے کی بھی کوئی دلیل نہیں ہے۔ اس کا واجب ہونا تو ازخود ہے لیکن شرطیت ایک دوسری چیز ہے، بلکہ دو شخصوں کا ایسی جگہ جہاں ان کے سوا کوئی اور موجود نہ ہو جمعہ کا ادا کر لینا ان سے واجب کو ساقط کر دیتا ہے اور اگر ان میں سے ایک نے بھی خطبہ پڑھ لیا تو سنت پر عمل کیا اور اگر نہ پڑھا تو خطبہ ایک سنت ہی ہے یعنی واجب نہیں ہے، بلکہ اگر نماز جمعہ میں جماعت کے واجب ہونے کی دلیل وارد نہ ہوتی، اور رسول صلی اللہ علیہ وسلم کا جمعہ کو بغیر جماعت ادا کرنا کبھی ثابت ہوتا تو ایک آدمی کا بھی جمعہ کو ادا کر لینا دوسری نمازوں کی طرح کافی ہو جاتا لیکن حضرت طارق بن شھاب رضی اللہ عنہ کی حدیث میں ہے:
الْجُمُعَةُ حَقٌّ وَاجِبٌ عَلَى كُلِّ مُسْلِمٍ فِي جَمَاعَةٍ ([1])
|