Maktaba Wahhabi

76 - 386
کے جواب دئیے ہیں۔ یہ ان کے زمانہ قیام حیدر آباد کے فتاویٰ کا مجموعہ ہے۔ مولانا رشید احمد گنگوہی کی ’’فتاویٰ رشیدیہ‘‘ کا شمار احناف[1] کے ہاں اہم ترین کتب فتاویٰ میں ہوتا ہے ان کے اکثر علماء نے اپنے فتاویٰ میں اس پر اعتماد کیا ہے اور مولانا کی رائے کو بڑی اہمیت دی ہے، اس میں اس زمانے کے بعض جدید مسائل سے متعلق ایسی آراء کا اظہار کیا گیا ہے جو آج بڑے ہی حیرت انگیز معلوم ہوتے ہیں۔ مثال کے طور پر مولانا گنگوہی نے منی آرڈر کے ذریعے رقم بھیجنے کو ناجائز قرار دیا ہے اس جیسے اور بھی بعض مسائل ہیں جن کا استقصاء یہاں مقصود نہیں۔ [2] مولانا خلیل احمد سہارنپوری: مولانا خلیل احمد سہارنپوری کے فتاویٰ کا مجموعہ ’’فتاویٰ خلیلیہ‘‘ کے نام سے 1983ء میں شائع ہوا ہے، یہ فتاویٰ مولانا نے مدرسہ مظاہر علوم (سہارن پور) کے شعبہ افتاء کی طرف سے لکھے تھے۔ دوسرے علماء کی طرح ان کے فتاویٰ میں بھی حنفی مسلک کی شدت کے ساتھ پابندی نظر آتی ہے۔ بحیثیت محدث ان کی شہرت کی وجہ سے ہمیں توقع تھی کہ وہ احادیث کی تحقیق اور ان میں صحیح و ضعیف کی تمیز کے بعد ہی استدلال کی عمارت کھڑی کریں گے۔ لیکن فتاویٰ کے اس مجموعہ کو دیکھ کر مایوسی ہوتی ہے۔ مولانا نے اس جانب توجہ نہیں دی ہے۔ مثال کے طور پر ہم یہاں عورتوں کو لکھنا سکھانے سے متعلق
Flag Counter