دوزخ میں داخل ہو گا۔‘‘
مزید ایک اور حدیث جو حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہتے ہیں کہ:
قال رسول الله صلي الله عليه وسلم: تُفْتَحُ أَبْوَابُ الْجَنَّةِ يَوْمَ الِاثْنَيْنِ وَيَوْمَ الْخَمِيسِ فَيُغْفَرُ لِكُلِّ عَبْدٍ لَا يُشْرِكُ بِاللَّهِ شَيْئًا إِلَّا رَجُلًا كَانَتْ بَيْنَهُ وَبَيْنَ أَخِيهِ شَحْنَاءُ فَيُقَالُ أَنْظِرُوا هَذَيْنِ حَتَّى يَصْطَلِحَا (رواہ مسلم 4؍1984، مشکاۃ البانی رحمۃ اللہ علیہ 3؍383، کراچی طبع۔ 427)
’’رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جنت کے دروازے سوموار اور جمعرات کے روز کھولے جاتے ہیں اور ہر اس شخص کو بخش دیا جاتا ہے جو اللہ تعالیٰ کے ساتھ کسی چیز کو شریک نہیں ٹھہراتا۔ مگر اس شخص کو (نہیں بخشا جاتا) جس شخص اور اس کے بھائی کے درمیان کینہ ہو، پھر کہا جاتا ہے کہ ان کو مہلت دو جب تک آپس میں صلح کر لیں۔‘‘
اللہ اور رسول کے کسی حکم کو مکروہ جاننے والا کافر ہے:
رفع الیدین کرنا جو آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت ہے اور جو امرِ دینی حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت ہو وہ اللہ تعالیٰ کے نازل کردہ حکم میں داخل ہے اور جس نے اللہ تعالیٰ کے اتارے ہوئے حکم کو برا جانا وہ کافر ہوا اور اس کے سبب نیک عمل ضائع ہو گئے۔
الرفع ثابت من رسول الله صلي الله عليه وسلم و كل ما ثبت من الرسول صلي الله عليه وسلم فهو حكم الله و كل من كره حكم الله فهو كافر و كل من كره الرفع فهو كافر۔
’’رفع الیدین رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت ہے اور ہر وہ بات جو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت ہو تو وہ اللہ کا حکم ہے
|