Maktaba Wahhabi

46 - 58
قالت: هذا مقام العائذ بك من القطیعة، قال: ألا ترضین أن أصل من وصلك، وأقطع من قطعك؟ قالت: بلى یا رب، قال: فذاك». قال أبوهریرة: اقرؤوا إن شئتم:﴿فهل عسیتم إن تولیتم أن تفسدوا فی الأرض وتقطعوا أرحامكم﴾.(صحیح بخاری) سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’جب اللہ تعالیٰ تمام مخلوق کو پیدا کرنے سے فارغ ہوا تو رحم (رشتہ ناتا مجسم ہو کر) کھڑا ہوا اور اپنے پروردگار کا دامن تھام لیا۔ اللہ نے فرمایا: ’رک جا‘۔ وہ عرض کرنے لگا کہ میں تیری پناہ چاہتا ہوں، ایسا نہ ہو کہ کوئی مجھ کو کاٹے (ناتا توڑے)۔ اللہ تعالیٰ نے فرمایا: ’کیا تو اس بات پر راضی نہیں کہ جو تجھے جوڑے، میں اسے جوڑوں اور تجھے توڑے، میں اس کو توڑوں؟ اس نے کہا ’جی ہاں‘ (مجھ سے ایسا ہی کیجئیے) اللہ نے فرمایا: ’(تجھ سے) ایسا ہی کیا۔‘ سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہا کہ اگر تم چاہو تو اس کی تائید میں یہ آیت پڑھو: ’اور تم سے یہ بھی بعید نہیں کر اگر تم کو حکومت مل جائے تو تم زمین میں فساد برپا کر دو اور رشتے ناتے توڑ ڈالو۔‘ اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: «من كان یومن بالله والیوم الاخر فلیصل رحمه»[1] "جو اللہ اور آخرت کے دن پر ایمان رکھتا ہو اسے چاہیے کہ صلہ رحمی کرے۔" بہت سے لوگ ہیں جو اس حق کو ضائع کر رہے ہیں اور کچھ اس میں کمی کرتے ہیں۔آپ ایسے لوگ بھی دیکھیں گے جو قرابتداری کا مطلق خیال نہیں کرتے۔ان کی مالی یا اخلاقی لحاظ سے کسی طرح بھی مدد نہیں کرتے۔کئی کئی مہینے گزر جاتے ہیں،وہ انہیں دیکھتے بھی نہیں۔(نہ)انہیں ملنے جاتے ہیں نہ ان کو کوئی ہدایہ بھیجتے ہیں بلکہ انہیں ہر لحاظ سے دکھ پہنچانے کی
Flag Counter