عورتوں کے لئے سونا چاندی پہننا
سوال:
علمائے دین اس مسئلہ کے متعلق ارشاد فرمائیں کہ سونے کا زیور عورتوں کو پہننا درست ہے یا نہیں؟ بعض لوگ کہتے ہیں کہ حدیث میں اس کے پہننے کی ممانعت آئی ہے؟
جواب:
عورتوں کے لئے سونا و چاندی پہننے کے جواز میں کتاب و سنت سے دلائل:
ارباب (ماہرین) فطانت پر مخفی نہیں کہ سونے اور چاندی کا زیور عورتوں کے حق میں قرآن مجید کی چند آیات سے دلالۃ واضح ہوتا ہے، چنانچہ سورۂ زخرف میں فرمانِ ربانی ہے:
أَوَمَنْ يُنَشَّأُ فِي الْحِلْيَةِ وَهُوَ فِي الْخِصَامِ غَيْرُ مُبِينٍ (18) ۔۔۔ (سورة زخرف: 18)
’’آیا آں را کہ پروردہ می شود زیور واو در صفت خصومت ظاھر نمیگردد۔‘‘ ([1])
شاہ ولی اللہ محدث دہلوی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں: اور ایسا شخص کہ گہنے (زیور) میں پلتا رہے اور جھگڑے میں بات نہ کہہ سکے۔ تفسیر ابن عباس میں مذکور ہے۔
او من ينشؤ يغذي و يربي في الحلية حلية الذهب والفضة وهو في الخصام في الكلام غير مبين غير ثابت الحجة، وهن اللنساء. انتهي، قال الكيا، فيه دليل علي اباحة الحلي للنساء۔ ([2])
’’ کیا جو سونے، چاندی کے زیور میں پلتا اور پرورش کیا جاتا ہے،
|