ولد الزنا کے پیچھے نماز پڑھنا
سوال:
علماء دین ولد الزنا کے بارہ میں کیا فرماتے ہیں کہ وہ دوزخی ہے یا جنتی؟ نیز اس کے ساتھ کھانا، نکاح کرنا، اس کے پیچھے نماز پڑھنا اور اس کے علاوہ دوسرے اسلامی معاملات رکھنا جائز ہے یا نہیں؟ بینوا توجروا۔
جواب:
ولد الزنا کیا اسلام سے خارج ہے؟
ماہرین شریعت پر مخفی نہیں ہے کہ ولد الزنا ہونا شرع میں ایسا کوئی عیب نہیں ہے جس سے ولد الزنا احاطہ اسلام سے خارج ہو یا اسلام کا کوئی حکم اس سے اٹھ جائے یا حقوق المسلمین میں سے اس سے کوئی حق فوت ہو جائے یا اس کے اسلام میں کوئی خلل واقع ہو بلکہ جیسے اور صحیح النسب مسلمان ہیں ویسے ہی وہ بھی مسلمان ہے، سارے احکام اسلام کے اس پر ہیں اور جتنے حقوق مسلمانوں کے ہوتے ہیں سب اس کے بھی ہیں۔ کوئی شرعی دلیل اس پر قائم نہیں ہے کہ ولد الزنا ہونے سے کوئی ایسا عیب پیدا ہوتا ہو جس سے مذکورہ بالا امور میں سوالات لازم آتے ہوں، جو مدعی ہو وہ دلیل لائے۔ " البينه على المدعى " اور یوں بھی یہ کیونکر ہو سکتا ہے، گناہ کا ارتکاب تو اس کے ماں باپ نے کیا ہے اس کا الزام ان پر ہے مولود کا اس میں کیا گناہ ہے، ماں باپ کا گناہ لڑکے پر کیونکر ہو سکتا ہے، حالانکہ اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے:
﴿وَلَا تَزِرُ وَازِرَةٌ وِزْرَ أُخْرَىٰ ۚ .... ﴾ (سورۃ فاطر: 18)
’’اور کوئی بھی بوجھ اٹھانے والا دوسرے کا بوجھ نہیں اٹھائے گا۔‘‘
اور فرمایا:
|