Maktaba Wahhabi

54 - 58
"ولاۃ" (حکمران) وہ لوگ ہیں جو مسلمانوں کے امور کے نگران ہوتے ہیں خواہ یہ ولایت "عامہ" ہو ،جیسے سلطنت کا سربراہ اعلیٰ یا "خاصہ" ہو،جیسے کسی مخصوص ادارے یا معین کام کا سربراہ اور ان سب کا اپنی اپنی رعیت پر حق ہوتا ہے جس سے وہ اپنے فرائ انجام دے سکیں۔اسی طرح رعیت کا بھی ان پر حق ہے۔ رعايا کے حکمرانوں پر حقوق رعایا کے حکمرانوں پر حقوق یہ ہیں کہ وہ اس امانت کو قائم رکھیں جو اللہ تعالیٰ نے اُن کے ذمے رکھی ہے۔وہ رعیت کی خیرخواہی کے کام سر انجام دینا لازم سمجھیں اور ایسی متوازن راہ پر چلیں جو دنیوی اور اخروی مصلحتوں کی کفیل ہو۔یہ مومنوں کے راستے کا اتباع ہو گا اور یہی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا طریقہ تھا ،کیونکہ اسی میں ان کی،ان کی رعیت کی اور ان کے ماتحت کام کرنے والوں کی سعادت ہے۔اور یہی وہ چیز ہے جس میں رعیت زیادہ سے زیادہ اپنے حکمرانوں سے خوش اور مربوط رہ سکتی ہے۔ان کے احکام کے سامنے سر تسلیم خم کر سکتی ہے اور اس امانت کی حفاظت بھی ہو سکتی ہے جس کے لیے رعیت نے اسے حاکم بنایا تھا۔کیونکہ جو شخص اللہ سے ڈرتا ہے اللہ اسے لوگوں سے بچاتا ہے اور جو شخص اللہ کو راضی رکھتا ہے اللہ اُس کے لیے کافی ہو جاتا ہے اور اسے لوگوں کی رضامندی اور مدد سے بے نیاز کر دیتا ہے کیونکہ دل تو اللہ کے ہاتھ میں ہیں۔وہ جس طرف چاہتا ہے پھیر دیتا ہے۔
Flag Counter