دوزخیوں کا ہمیشہ دوزخ میں رہنا
سوال:
دوزخیوں کا ہمیشہ دوزخ میں رہنے سے کیا مراد ہے؟ کیا اس سے مراد مدت دراز تک (مقید) رہنا ہے: جیسا کہ شیخ الاسلام ابن تیمیہ حرانی رحمۃ اللہ علیہ اور شیخ اکبر محی الدین ابن عربی سے منقول ہے، یا پھر ہمیشہ عذاب میں ایسا مبتلا رہنا کہ عذاب کا نہ کبھی وقفہ اور نہ دوزخ سے کبھی رہائی ہو سکے گی؟
جواب:
دوزخیوں کے لئے لامتناہی عذاب:
دوزخیوں کا دوزخ میں ہمیشہ رہنے کا یہ معنی ہے کہ ان سے عذاب کبھی منقطع نہ ہو گا۔ چنانچہ کلام اللہ کی ظاہری آیات سنت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے دلائل اور جمہور علمائے اسلام کے مذہب سے تو یہی ثابت ہوتا ہے کہ عذاب لامتناہی اور بغیر کسی انقطاع کے ہو گا جو کہ آیات ذیل سے ظاہر ہے:
1) ۔۔۔﴿ وَمَا هُم بِخَارِجِينَ مِنَ النَّارِ ﴿١٦٧﴾ (سورة البقرة: 167)
"اور وہ آگ سے نکلنے والے نہیں۔‘‘
2) ۔۔۔ ﴿كُلَّمَا أَرَادُوا أَن يَخْرُجُوا مِنْهَا مِنْ غَمٍّ أُعِيدُوا فِيهَا ۔۔۔ ﴾ (سورة الحج: 22)
"جب کبھی وہاں غم سے نکلنا چاہیں گے، تو پھر اس میں دھکیل دئیے جائیں گے۔‘‘
3) ۔۔۔﴿ لَا يُقْضَىٰ عَلَيْهِمْ فَيَمُوتُوا وَلَا يُخَفَّفُ عَنْهُم مِّنْ عَذَابِهَا ۔۔۔﴾ (سورة الفاطر: 36)
"اور نہ تو ان کی قضا آئے گی کہ وہ مر جائیں (اور عذاب سے چھوٹیں) اور نہ دوزخ کا عذاب ہی ان سے ہلکا کیا جائے گا۔‘‘
|