قوله "إلا مسنة" قال العلماء المسنة هي الثنية من كل شيء من الإبل والبقر والغنم (انتهى) والثنى من الشاة ما دخل فى السنة الثانية، كذا فى مفردات القرآن الامام الراغب القاسم الحسين وهو القدم على الغزالى والقاضى ناصر الدين بيضاوى" (نیل اوطار 5؍121، مفردات القرآن 80)
’’مسنة ۔ علماء کہتے ہیں مثنہ ہر وہ اونٹ، گائے اور بکری ہے جو دو دانت والا ہو اور بکری کا ’’مثنی ‘‘ جو دوسرے سال میں داخل ہو جائے۔‘‘
منتھی الارب میں ہے:
مثنی کفنی شتر در سال ششم درآمدہ۔
’’مثنی فنی کی طرح ہے، اونٹ کا مثنی وہ ہے جو چھٹے سال میں داخل ہو گیا۔‘‘
والثنى منها ومن المعز ابن سنة ومن البقر ابن سنتين ومن الابل ابن خمس سنين و يدخل فى البقر الجاموس لانه من جنسه۔ (الھدایۃ 4؍433)
’’اور مثنی بکری کا ایک سال کا ہوتا ہے اور گائے کا دو سال کا اور اونٹ کا پانچ سال کا اور گائے میں بھینس بھی داخل ہے، کیونکہ وہ اس جنس سے ہے۔‘‘ (ہدایہ)
جذعہ:
بھیڑ میں سے اسے کہتے ہیں جو سال سے کم ہو۔ ([1])
|