اسلامی ہوتی تو فساق، زانی، شرابی، حرام خور، سود خور، رشوت خور، تارکِ نماز، تارکِ زکاۃ، تارکِ حج، تارکِ تقسیم میراث، رافضی، نیچری، کیسر شاہی، داڑھی منڈا، ہندو آریہ، برھمو بحکم شرع کسی کے مقابلہ میں تو ظہور پکڑتے، سب مخالفینِ اسلام سے درگزر یا شیرو شکر اور عامل بالحدیث سے عداوت؟ سبحان اللہ حمایت اسلامی اسی کا نام ہے!
ثبوت رفع الیدین:
امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ نے کہا، ہم سے حدیث بیان کی محمد بن مقاتل نے، انہوں نے کہا ہمیں خبر دی عبداللہ بن مبارک نے، انہوں نے کہا ہمیں خبر دی یونس نے، انہوں نے زہری سے، زہری نے کہا ہمیں خبر دی سالم بن عبداللہ رضی اللہ عنہ نے، انہوں نے کہا، میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا جب نماز میں کھڑے ہوئے اپنے دونوں ہاتھ اٹھائے یہاں تک ان کے کندھوں کے برابر ہوئے اور ایسا ہی کرتے تھے جب رکوع کے لئے تکبیر کہتے اور ایسا ہی کرتے تھے جب رکوع سے سر اٹھاتے اور سَمِعَ اللَّهُ لِمَنْ حَمِدَهُ کہتے اور یہ کام سجدہ میں نہیں کرتے تھے۔ (بخاری 2؍219، مشکوۃ۔ 75؍طبع کراچی)
اور اسی مضمون کی حدیث مسلم کے صفحہ 168 ج اول میں، مؤطا امام مالک کے صفحہ 25 پر ترمذی صفحہ 36 پر، سنن ابی داؤد کے صفحہ 103 پر، سنن نسائی کے 147، 168 پر، سنن ابن ماجہ کے صفحہ 131 پر، مشکاۃ کے صفحہ 67 میں موجود ہے، قسطلانی شرح بخاری میں ہے کہ اس حدیث کو پچاس صحابہ رضی اللہ عنہم نے روایت کیا ہے، ترمذی نے چودہ صحابہ اور مسک الختام نے چوبیس صحابہ کے نام ذکر کئے ہیں۔ ابن القیم رحمۃ اللہ علیہ نے زاد المعاد میں کہا: اسے تین صحابہ نے نقل کیا ہے۔ سفر السعادہ کے ص 15 میں ہے کہ اس سے متعلق چار سو (400) احادیث اور آثار صحت کو پہنچتے ہیں اور آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کا اس جہاں سے رخصت فرمانے تک یہ عمل تھا۔
جس قدر احادیث اس سنت کے بارہ میں کتب احادیث میں موجود ہیں کسی اور سنت کے بارہ میں کم ہی ہوں گی۔ جب اس قدر شافعی، کافی و وافی ثبوت انہیں کفایت نہیں کرتے تو خدا جانے کس قدر اور ثبوت ہوں تو یہ لوگ قبول کریں گے۔
|