Maktaba Wahhabi

123 - 386
عَنْ أَبِي رَافِعٍ،قَالَ:رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَذَّنَ فِي أُذُنِ الْحُسَيْنِ حِينَ وَلَدَتْهُ فَاطِمَةُ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا بِالصَّلَاةِ ۔ رواه احمد وكذلك ابوداؤد والترمذى و صححه، وقالا: الحسن (کذا فی منتقی الاخبار 2؍313، مسند احمد 6؍8 مصابیح السنہ 3؍146، ابوداؤد کتاب الادب حدیث 333 ترمذی البانی حسن صحیح 2؍97 بیہقی 9؍305، مصنف عبدالرزاق 4؍336) قد حررہ ابو خیر محمد یٰسین الرحیم آبادی ثم العظیم آبادی عفی عنہ۔ (درشان محمد یٰسین نازل شدہ جبلپوری) اسمائے گرامی مؤیدین علماء کرام: ٭ محمد عبیداللہ 1291ھ ٭ فقیر محمد عبدالحق 1295ھ ٭ الجواب صحیح، حمیداللہ عفی عنہ مدرس مدرسہ مطلع العلوم میرٹھ۔ ٭ الجواب صحیح، محمد طاہر سلہٹھی۔ ٭ محمد عبیداللہ، مصنف تحفہ الہند۔ ٭ عقیقہ سنت ہے اگرچہ کیفیت و کمیت میں سہولت ہے۔ امیر احمد پشاوری ٭ الجواب صحیح۔ ابو القاسم محمد عبدالرحمٰن۔ ٭ یہ جواب صحیح ہے۔ حررہ ابو علی محمد عبدالرحمٰن الاعظم گڑھی المبارکفوری۔ ٭ الجواب صحیح والمجیب نجیح حررہ ابو عبداللہ فقیر اللہ متوطن ضلع شاہپور پنجاب ٭ مجیب صاحب نے جواب محققانہ دیا ہے اور بہت صحیح ہے لیکن یہ ضرور یاد رکھیں کہ عوام الناس بلکہ بعض خاص میں بھی یہ مشہور ہے کہ لڑکے کے لئے نر اور لڑکی کے لئے مادہ چاہئے تو یہ قطعا غلط اور بے اصل ہے۔ حدیث شریف میں ہے خواہ نر ہو یا مادہ کوئی مضائقہ نہیں ہے۔
Flag Counter