Maktaba Wahhabi

367 - 386
امام ابن القیم رحمۃ اللہ علیہ کا رد اور طاعون سے محفوظ رہنے کا طریقہ: حافظ ابن القیم رحمۃ اللہ علیہ نے زاد المعاد فی ھدی خیر العباد میں کہا کہ: یہ علل اسباب جو شارع نے بتائے اطباء کے پاس کوئی ایسی حجت نہیں جو ان کو رد کر دے، جس طرح کہ ان کے پاس کوئی ایسا ثبوت بھی نہیں جس سے ان کو سمجھ سکیں، اور حضرت انبیاء علیہم الصلاۃ والسلام اللہ تعالیٰ کے معلوم کرانے سے ان چیزوں کی خبر دیتے ہیں جو لوگوں سے پوشیدہ ہیں اور طبیبوں نے طاعون کے جو آثار معلوم کئے ہیں ان میں بھی ان کی کوئی ایسی دلیل نہیں جس سے اس امر کو منع کریں کہ یہ آثار ارواح کے ذریعہ سے ہیں، کیونکہ ارواح کی تاثیر طبیعت میں اور طبیعت کے امراض اور اس کی ہلاکت میں ایسا یقینی امر ہے کہ اس سے کوئی انکار کر سکتا ہے نہ ارواح اور ان کی تاثیر، اجسام اور اجسام کے طبائع کے ارواح کا اثر قبول کرنے سے منکر ہے، ماسوائے اس شخص کے جو تمام لوگوں کی نسبت بڑا جاہل ہو گا۔ اور اللہ سبحانہ و تعالیٰ ارواح کو بنی آدم کے اجسام میں وبا پیدا ہونے اور ہوا کے فاسد ہونے کے وقت تصرف دیتا ہے جس طرح کہ ان کو بعض موادردیہ کے غالب ہونے خصوصا خون، صفراء، سوادء اور منی کے غلبہ کے وقت تصرف دیتا ہے جو نفس میں ہئیت ردی کو پیدا کرتے ہیں اس لئے کہ شیطانی ارواح ان اہل عوارض کے ساتھ ان کے غیر نسبت زیادہ تاثیر کی طاقت رکھتے ہیں۔ (زاد المعاد: 4؍39) طاعون سے محفوط رہنے کا طریقہ: تو ان اسباب سے زیادہ طاقتور کسی دافع کی ضرورت ہے جو ان کا دفاع کر سکے وہ: 1۔ ذکر (الٰہی)، دعا، اللہ تعالیٰ کی جناب پاک میں زاری، گڑگڑانا (یعنی استغفار کرنا) 2۔ صدقہ کرنا 3۔ اور قرآن مجید کی تلاوت ہے کیونکہ ان چیزوں کے سبب فرشتوں کے ارواح نازل ہوتے ہیں جو ارواحِ
Flag Counter