Maktaba Wahhabi

207 - 386
آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کا حکم، اللہ کا حکم: فرمان الٰہی ہے: وَمَا آتَاكُمُ الرَّسُولُ فَخُذُوهُ وَمَا نَهَاكُمْ عَنْهُ فَانتَهُوا ۚ ... الآية (سورة الحشر: 7) ’’اور جو رسول تمہیں دے سو اسے پکڑ لو اور جس سے منع کرے اس سے باز رہو۔‘‘ نیز فرمایا: ﴿ وَمَا يَنطِقُ عَنِ الْهَوَىٰ ﴿٣﴾ إِنْ هُوَ إِلَّا وَحْيٌ يُوحَىٰ ﴿٤﴾ (سورة نجم: 3-4) ’’یہ (رسول اللہ) اپنے نفس کی خواہش سے کچھ نہیں کہتا جو وہ کہتا ہے وہ سب اللہ ہی کا حکم ہے۔‘‘ اللہ تعالیٰ کے نازل کردہ حکم کو برا جاننے سے کفر کا لازم آنا اور اعمال کا ضیاع: فرمانِ باری تعالیٰ ہے: ﴿ ذَٰلِكَ بِأَنَّهُمْ كَرِهُوا مَا أَنزَلَ اللَّـهُ فَأَحْبَطَ أَعْمَالَهُمْ ﴿٩﴾ ۔۔۔ (سورة محمد: 9) ’’یہ ان کے اعمال کھو دینا اس لئے کہ انہوں نے اس حکم کو برا جانا جو اللہ نے اتارا، سو اللہ نے ان کے اعمال ضائع کر دئیے۔‘‘ جوتے پہن کر نماز پڑھنے کی دلیل: حضرت ابو سلمہ سعید بن یزید نے کہا میں نے حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے پوچھا، کیا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جوتوں میں نماز پڑھا کرتے تھے؟ کہا، ہاں پڑھا کرتے تھے۔ ابو سعید الخدری رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اپنے اصحاب کے ساتھ نماز پڑھ رہے تھے کہ ناگہاں اپنے جوتے اتار دئیے۔ لوگوں نے بھی دیکھ کر
Flag Counter