Maktaba Wahhabi

137 - 386
صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ هَذِهِ الصَّدَقَةَ صَاعًا مِنْ تَمْرٍ، أَوْ شَعِيرٍ، أَوْ نِصْفَ صَاعٍ مِنْ قَمْحٍ) (الحدیث، رواہ ابو داؤد1؍229) ’’ابن عباس رضی اللہ عنہ نے رمضان کے آخر میں بصرہ کے منبر پر خطبہ دیا اور فرمایا: اپنے روزوں کا صدقہ نکالو اور لوگوں کو اس بات کا علم نہ تھا، سو آپ نے فرمایا: یہاں اہل مدینہ سے کون ہیں؟ اپنے بھائیوں کی طرف اٹھو اور انہیں تعلیم دو وہ بے علم ہیں۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ صدقہ ایک صاع کھجور سے یا جو سے یا نصف صاع ([1]) گیہوں سے مقرر فرمایا ہے۔‘‘ (ابوداؤد) وقد نمقہ المھین محمد یٰسین الرحیم آبادی ثم العظیم آبادی عفی عنہ سیاتہ اسم مبارک مؤیدین علماء کرام: ٭ لقد اصاب من اجاب۔ ابو القاسم محمد عبدالرحمٰن الدھوری۔ ٭ اصاب من اجاب۔ محمد حسین خان خورجوی ٭ یہ جواب صحیح ہے۔ حررہ ابو العلی محمد بن عبدالرحمٰن الاعظم گڑھی المبارکفوری ٭ جواب باصواب ہے۔ حسبنا الله بس حفيظ الله ٭ المجیب مصیب۔ محمد فقیر اللہ ٭ الجواب صحیح۔ والرای نجیح (محمد شمس الدین 1315ھ ٭ عبد الجلیل عربی ٭ ابو محمد عبدالحق 1305ھ ٭ قد صح الجواب۔ ابو محمد عبدالرؤف البہاری المانفوری عفی عنہ ٭ خادم شریعت رسول الاداب۔ ابو محمد عبدالوھاب 1300ھ
Flag Counter