Maktaba Wahhabi

340 - 386
جادو سیکھنے کا حکم سوال: سحر ([1]) کے اقسام میں سے کس قسم کا سیکھنا یا اس پر عمل کرنا جائز ہے؟ اور شیخ الاسلام (امام ابن تیمیہ رحمۃ اللہ علیہ) ابن عربی اور منصور کی تکفیر کرتے ہیں اور لکھا ہے کہ: منصور جادوگر تھا، نیز جادو میں ایک کتاب لکھی جو عجائبات اس سے نقل کرتے ہیں وہ اس کے جادو کے آثار سے تھے یہ بات صحیح ہے یا نہیں؟ جواب: صحیح احادیث جادوگر، جادوگر کی مذمت اور جادوگر کی سزا میں عموما و مطلقا وارد ہوئی ہیں، جن میں کسی قسم کی کوئی قید نہیں اور ان احادیث کا مضمون یہ ہے کہ: سب جادوؤں کا حکم اس کی اقسام کے مختلف ہونے کے باوجود ایک ہی ہے لیکن علماء کے نزدیک اس مسئلہ میں کئی طرح سے تفصیل ہے، اس مقام پر مدلل، مضبوط اور مختصر کلام امام نووی رحمۃ اللہ علیہ کا قول ہے جو کہ شرح صحیح مسلم میں ہے کہ: جادو کرنا حرام ہے اور وہ بالاتفاق کبیرہ گناہوں سے ہے اور کبھی کفر ہوتا ہے اور کبھی کفر نہیں ہوتا بلکہ کبیرہ گناہ ہوتا ہے۔ پس اگر اس میں کوئی ایسا قول و فعل ہو جو کفر کا تقاضا کرے تو وہ کفر ہو گا ورنہ کفر نہ ہو گا لیکن اس کا سیکھنا سکھانا حرام ہے، انتہی۔ اور ایسا ہی ابو منصور ماتریدی نے کہا چنانچہ ان سے ملا علی قاری نے شرح فقہ اکبر میں ایسا ہی نقل کیا ہے۔ اور حضرت ابو موسیٰ رضی اللہ عنہ کی حدیث میں ہے جسے امام احمد نے روایت کیا کہ رسول
Flag Counter